صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1510

فرمان الٰہی (یاد کرو) حنین کے دن کو جب تم اپنی کثرت پر پھول گئے تھے تو اس نے تمہیں کچھ فائدہ نہ دیا اور زمین باوجود اپنی فراخی کے تم پر تنگ ہوگئی پھر تم نے پشت پھیر لی پھر اللہ تعالیٰ نے تمہاری تسکین (کی صورت) نازل فرمائی۔ غفور رحیم تک کا بیان

راوی: ابوولید , شعبہ , ابواسحاق سے مروی ہے کہ انہوں نے براء بن عازب

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قِيلَ لِلْبَرَائِ وَأَنَا أَسْمَعُ أَوَلَّيْتُمْ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ فَقَالَ أَمَّا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا کَانُوا رُمَاةً فَقَالَ أَنَا النَّبِيُّ لَا کَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ

ابوولید، شعبہ، ابواسحاق سے مروی ہے کہ انہوں نے براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا اور میں سن رہا تھا کہ کیا تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حنین کے دن بھاگ گئے تھے تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو نہیں بھاگے وہ لوگ تیر انداز تھے تو آپ یہ فرما رہے تھے کہ میں سچا نبی ہوں میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔

Narrated Abu Ishaq:
Al-Bara' was asked while I was listening, "Did you flee (before the enemy) along with the Prophet on the day of (the battle of) Hunain?" He replied, "As for the Prophet, he did not (flee). The enemy were good archers and the Prophet was saying, "I am the Prophet undoubtedly; I am the son of 'Abdul Muttalib."

یہ حدیث شیئر کریں