فرمان الٰہی (یاد کرو) حنین کے دن کو جب تم اپنی کثرت پر پھول گئے تھے تو اس نے تمہیں کچھ فائدہ نہ دیا اور زمین باوجود اپنی فراخی کے تم پر تنگ ہوگئی پھر تم نے پشت پھیر لی پھر اللہ تعالیٰ نے تمہاری تسکین (کی صورت) نازل فرمائی۔ غفور رحیم تک کا بیان
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , یزید بن ہارون , اسمٰعیل
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ رَأَيْتُ بِيَدِ ابْنِ أَبِي أَوْفَی ضَرْبَةً قَالَ ضُرِبْتُهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ قُلْتُ شَهِدْتَ حُنَيْنًا قَالَ قَبْلَ ذَلِکَ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، یزید بن ہارون، اسماعیل سے مروی ہے کہ میں نے ابن ابی اوفیٰ کے ہاتھ میں چوٹ کا نشان دیکھا انہوں نے کہا میرے یہ چوٹ حنین کے دن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ لگی تھی میں نے کہا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم (معرکہ) حنین میں شریک تھے؟ انہوں نے فرمایا کہ میں اس سے پہلی (جنگوں میں) بھی شریک ہوتا تھا۔
Narrated Ismail:
I saw (a healed scar of) blow over the hand of Ibn Abi Aufa who said, "I received that blow in the battle of Hunain in the company of the Prophet." I said, "Did you take part in the battle of Hunain?" He replied, "Yes (and in other battles) before it."