صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1502

لیث، یونس، ابن شہاب، عبداللہ بن ثعلبہ بن صعیر سے روایت کرتے ہیں جن کی پیشانی پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ کے سال ہاتھ پھیرا تھا۔

راوی: عمرو بن خالد , زہیر , عاصم , ابوعثمان , مجاشع

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي مُجَاشِعٌ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَخِي بَعْدَ الْفَتْحِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُکَ بِأَخِي لِتُبَايِعَهُ عَلَی الْهِجْرَةِ قَالَ ذَهَبَ أَهْلُ الْهِجْرَةِ بِمَا فِيهَا فَقُلْتُ عَلَی أَيِّ شَيْئٍ تُبَايِعُهُ قَالَ أُبَايِعُهُ عَلَی الْإِسْلَامِ وَالْإِيمَانِ وَالْجِهَادِ فَلَقِيتُ مَعْبَدًا بَعْدُ وَکَانَ أَکْبَرَهُمَا فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ صَدَقَ مُجَاشِعٌ

عمرو بن خالد، زہیر، عاصم، ابوعثمان، مجاشع کہتے ہیں کہ فتح مکہ کے بعد میں اپنے بھائی کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لی کر آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں اپنے بھائی (مجالد) کو آپ کی خدمت میں لایا ہوں کہ آپ اس سے ہجرت پر بیعت لیں آپ نے فرمایا کہ ہجرت کی فضیلت تو مہاجرین نے حاصل کرلی میں نے عرض کیا کہ پھر کس چیز پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے بیعت لیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام، ایمان اور جہاد پر پھر میں نے ابومعبد سے جو ان دونوں میں سب سے بڑے تھے ملاقات کی اور ان سے (اس حدیث کے متعلق) پوچھا تو انہوں نے کہا کہ مجاشع رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سچ کہا ہے

Narrated Majashi:
I took my brother to the Prophet after the Conquest (of Mecca) and said, "O Allah's Apostle! I have come to you with my brother so that you may take a pledge of allegiance from him for migration." The Prophet said, The people of migration (i.e. those who migrated to Medina before the Conquest) enjoyed the privileges of migration (i.e. there is no need for migration anymore)." I said to the Prophet, "For what will you take his pledge of allegiance?" The Prophet said, "I will take his pledge of allegiance for Islam, Belief, and for Jihad (i.e. fighting in Allah's Cause)"

یہ حدیث شیئر کریں