صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1480

فتح (مکہ) کے دن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پرچم کہاں نصب فرمایا

راوی: عبید بن اسماعیل , ابواسامہ , ہشام ,

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا سَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَبَلَغَ ذَلِکَ قُرَيْشًا خَرَجَ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ وَحَکِيمُ بْنُ حِزَامٍ وَبُدَيْلُ بْنُ وَرْقَائَ يَلْتَمِسُونَ الْخَبَرَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَقْبَلُوا يَسِيرُونَ حَتَّی أَتَوْا مَرَّ الظَّهْرَانِ فَإِذَا هُمْ بِنِيرَانٍ کَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ مَا هَذِهِ لَکَأَنَّهَا نِيرَانُ عَرَفَةَ فَقَالَ بُدَيْلُ بْنُ وَرْقَائَ نِيرَانُ بَنِي عَمْرٍو فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ عَمْرٌو أَقَلُّ مِنْ ذَلِکَ فَرَآهُمْ نَاسٌ مِنْ حَرَسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَدْرَکُوهُمْ فَأَخَذُوهُمْ فَأَتَوْا بِهِمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمَ أَبُو سُفْيَانَ فَلَمَّا سَارَ قَالَ لِلْعَبَّاسِ احْبِسْ أَبَا سُفْيَانَ عِنْدَ حَطْمِ الْخَيْلِ حَتَّی يَنْظُرَ إِلَی الْمُسْلِمِينَ فَحَبَسَهُ الْعَبَّاسُ فَجَعَلَتْ الْقَبَائِلُ تَمُرُّ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمُرُّ کَتِيبَةً کَتِيبَةً عَلَی أَبِي سُفْيَانَ فَمَرَّتْ کَتِيبَةٌ قَالَ يَا عَبَّاسُ مَنْ هَذِهِ قَالَ هَذِهِ غِفَارُ قَالَ مَا لِي وَلِغِفَارَ ثُمَّ مَرَّتْ جُهَيْنَةُ قَالَ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ مَرَّتْ سَعْدُ بْنُ هُذَيْمٍ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ وَمَرَّتْ سُلَيْمُ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِکَ حَتَّی أَقْبَلَتْ کَتِيبَةٌ لَمْ يَرَ مِثْلَهَا قَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَ هَؤُلَائِ الْأَنْصَارُ عَلَيْهِمْ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ مَعَهُ الرَّايَةُ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ يَا أَبَا سُفْيَانَ الْيَوْمَ يَوْمُ الْمَلْحَمَةِ الْيَوْمَ تُسْتَحَلُّ الْکَعْبَةُ فَقَالَ أَبُو سُفْيَانَ يَا عَبَّاسُ حَبَّذَا يَوْمُ الذِّمَارِ ثُمَّ جَائَتْ کَتِيبَةٌ وَهِيَ أَقَلُّ الْکَتَائِبِ فِيهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ وَرَايَةُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ فَلَمَّا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي سُفْيَانَ قَالَ أَلَمْ تَعْلَمْ مَا قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ قَالَ مَا قَالَ قَالَ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ کَذَبَ سَعْدٌ وَلَکِنْ هَذَا يَوْمٌ يُعَظِّمُ اللَّهُ فِيهِ الْکَعْبَةَ وَيَوْمٌ تُکْسَی فِيهِ الْکَعْبَةُ قَالَ وَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُرْکَزَ رَايَتُهُ بِالْحَجُونِ قَالَ عُرْوَةُ وَأَخْبَرَنِي نَافِعُ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْعَبَّاسَ يَقُولُ لِلزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ هَا هُنَا أَمَرَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَرْکُزَ الرَّايَةَ قَالَ وَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ أَنْ يَدْخُلَ مِنْ أَعْلَی مَکَّةَ مِنْ کَدَائٍ وَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ کُدَا فَقُتِلَ مِنْ خَيْلِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ رَجُلَانِ حُبَيْشُ بْنُ الْأَشْعَرِ وَکُرْزُ بْنُ جابِرٍ الْفِهْرِيُّ

عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے سال روانہ ہوئے تو قریش کو اس کی خبر پہنچ گئی ابوسفیان بن حرب، حکیم بن حزام اور بدیل بن ورقا (قریش کی جانب سے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خبر لینے کے لئے نکلے یہ تینوں چلتے چلتے (مقام) مر الظہران تک پہنچے وہاں بکثرت آگ اس طرح روشن دیکھی جس طرح عرفہ میں ہوتی ہے ابوسفیان نے کہا یہ آگ کیسی ہے؟ جیسے عرفہ میں ہوتی ہے بدیل بن ورقاء نے جواب دیا بنو عمرو کی آگ ہوگی، ابوسفیان نے کہا، عمرو کی تعداد اس سے بہت کم ہے ان تینوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے محافظوں نے دیکھ کر پکڑ لیا اور انہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا ابوسفیان تو مسلمان ہو گئے۔ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روانہ ہوئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ ابوسفیان کو لشکر اسلام کی تنگ گزرگاہ کے پاس ٹھہرا، تاکہ یہ لشکر اسلام کا نظارہ کر سکیں انہیں حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وہاں کھڑا کردیا اب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ قبائل گزرنے شروع ہوئے لشکر کا ایک ایک دستہ ابوسفیان کے پاس سے گزرنے لگا چنانچہ جب ایک دستہ گزرا تو ابوسفیان نے پوچھا اے عباس! یہ کون سا دستہ ہے؟ انہوں نے کہا یہ قبیلہ غفار ہے، ابوسفیان نے کہا کہ میری اور قبیلہ غفار کی تو لڑائی نہ تھی پھر قبیلہ جہینہ گزرا تو اسی طرح کہا پھر سعد بن ہذیم گزرا تو اسی طرح کہا پھر سلیم گزرا تو اسی طرح کہا پھر ایک دستہ گزرا کہ اس جیسا دیکھا ہی نہ تھا ابوسفیان نے کہا کہ یہ کون ہے؟ عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یہ انصار ہیں ان کے سپہ سالار سعد بن عبادہ ہیں، جن کے پاس پر چم ہے سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اے ابوسفیان! آج کا دن جنگ کا دن ہے آج کعبہ (میں کافروں کا کشت و خون) حلال ہوجائے گا ابوسفیان نے کہا اے عباس! ہلاکت (کفار) کا دن کتنا اچھا ہے؟ پھر ایک سب سے چھوٹا دستہ آیا جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے (مہاجر) اصحاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پر چم زبیر بن عوام کے پاس تھا جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوسفیان کے پاس سے گزرے تو ابوسفیان نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہے کہ سعد بن عبادہ نے کیا کہا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا کہا ہے؟ ابوسفیان نے کہا ایسا ایسا کہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سعد نے صحیح نہیں کہا لیکن آج کا دن تو وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ کعبہ کو عظمت و بزرگی عطا فرمائے گا اور کعبہ کو آج غلاف پہنایا جائے گا۔ عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پر چم کو (مقام) حجون میں نصب کرنے کا حکم دیا عروہ کہتے ہیں کہ مجھے نافع بن جبیر بن مطعم نے بتایا کہ انہوں نے عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زبیر بن عوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ اے ابوعبداللہ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کو یہاں پر چم نصب کرنے کا حکم دیا ہے عروہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس دن خالد بن ولید کو حکم دیا کہ وہ مکہ کے اوپر کے حصہ یعنی کدا سے داخل ہوں اور خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کدا سے داخل ہوئے اس دن خالد کے دستہ کے دو آدمی حبیش بن اشعر اور کرز بن جابر فہری شہید ہوئے (باقی اور کسی کا کان بھی گرم نہیں ہوا) ۔

Narrated Hisham's father:
When Allah's Apostle set out (towards Mecca) during the year of the Conquest (of Mecca) and this news reached (the infidels of Quraish), Abu Sufyan, Hakim bin Hizam and Budail bin Warqa came out to gather information about Allah's Apostle , They proceeded on their way till they reached a place called Marr-az-Zahran (which is near Mecca). Behold! There they saw many fires as if they were the fires of Arafat. Abu Sufyan said, "What is this? It looked like the fires of Arafat." Budail bin Warqa' said, "Banu 'Amr are less in number than that." Some of the guards of Allah's Apostle saw them and took them over, caught them and brought them to Allah's Apostle. Abu Sufyan embraced Islam.
When the Prophet proceeded, he said to Al-Abbas, "Keep Abu Sufyan standing at the top of the mountain so that he would look at the Muslims. So Al-'Abbas kept him standing (at that place) and the tribes with the Prophet started passing in front of Abu Sufyan in military batches. A batch passed and Abu Sufyan said, "O 'Abbas Who are these?" 'Abbas said, "They are (Banu) Ghifar." Abu Sufyan said, I have got nothing to do with Ghifar." Then (a batch of the tribe of) Juhaina passed by and he said similarly as above. Then (a batch of the tribe of) Sad bin Huzaim passed by and he said similarly as above. then (Banu) Sulaim passed by and he said similarly as above. Then came a batch, the like of which Abu Sufyan had not seen. He said, "Who are these?" Abbas said, "They are the Ansar headed by Sad bin Ubada, the one holding the flag." Sad bin Ubada said, "O Abu Sufyan! Today is the day of a great battle and today (what is prohibited in) the Ka'ba will be permissible." Abu Sufyan said., "O 'Abbas! How excellent the day of destruction is! "Then came another batch (of warriors) which was the smallest of all the batches, and in it there was Allah's Apostle and his companions and the flag of the Prophet was carried by Az-Zubair bin Al Awwam. When Allah's Apostle passed by Abu Sufyan, the latter said, (to the Prophet), "Do you know what Sad bin 'Ubada said?" The Prophet said, "What did he say?" Abu Sufyan said, "He said so-and-so." The Prophet said, "Sad told a lie, but today Allah will give superiority to the Ka'ba and today the Ka'ba will be covered with a (cloth) covering." Allah's Apostle ordered that his flag be fixed at Al-Hajun.
Narrated 'Urwa: Nafi bin Jubair bin Mut'im said, "I heard Al-Abbas saying to Az-Zubair bin Al-'Awwam, 'O Abu 'Abdullah ! Did Allah's Apostle order you to fix the flag here?' " Allah's Apostle ordered Khalid bin Al-Walid to enter Mecca from its upper part from Ka'da while the Prophet himself entered from Kuda. Two men from the cavalry of Khalid bin Al-Wahd named Hubaish bin Al-Ash'ar and Kurz bin Jabir Al-Fihri were martyred on that day.

یہ حدیث شیئر کریں