غزوہ فتح (مکہ) کا بیان جو رمضان (سنہ۸ھ) میں پیش آیا
راوی: علی بن عبداللہ , جریر , منصور , مجاہد , طاؤس , ابن عباس ما
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَافَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّی بَلَغَ عُسْفَانَ ثُمَّ دَعَا بِإِنَائٍ مِنْ مَائٍ فَشَرِبَ نَهَارًا لِيُرِيَهُ النَّاسَ فَأَفْطَرَ حَتَّی قَدِمَ مَکَّةَ قَالَ وَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ وَأَفْطَرَ فَمَنْ شَائَ صَامَ وَمَنْ شَائَ أَفْطَرَ
علی بن عبداللہ، جریر، منصور، مجاہد، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان میں سفر کیا اور روزہ رکھا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (مقام) عسفان میں پہنچے پھر آپ نے پانی کا گلاس منگوایا اور لوگوں کو دکھانے کے لئے اسے دن میں پی لیا پھر آپ نے مکہ آنے تک روزہ نہیں رکھا اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرمایا کرتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سفر میں روزہ رکھا بھی ہے اور نہیں بھی رکھا لہذا جس کا دل چاہے رکھے اور جس کا دل چاہے نہ رکھے۔
Narrated Tawus:
Ibn Abbas said, "Allah's Apostle travelled in the month of Ramadan and he fasted till he reached (a place called) 'Usfan, then he asked for a tumbler of water and drank it by the daytime so that the people might see him. He broke his fast till he reached Mecca." Ibn Abbas used to say, "Allah's Apostle fasted and sometimes did not fast while traveling, so one may fast or may not (on journeys)"