جنگ خیبر کا بیان (جو سن ۷ھ میں ہوئی)
راوی: سعید بن ابومریم , محمد بن جعفر بن ابی کثیر , حمید , انس
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي حُمَيْدٌ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ خَيْبَرَ وَالْمَدِينَةِ ثَلَاثَ لَيَالٍ يُبْنَی عَلَيْهِ بِصَفِيَّةَ فَدَعَوْتُ الْمُسْلِمِينَ إِلَی وَلِيمَتِهِ وَمَا کَانَ فِيهَا مِنْ خُبْزٍ وَلَا لَحْمٍ وَمَا کَانَ فِيهَا إِلَّا أَنْ أَمَرَ بِلَالًا بِالْأَنْطَاعِ فَبُسِطَتْ فَأَلْقَی عَلَيْهَا التَّمْرَ وَالْأَقِطَ وَالسَّمْنَ فَقَالَ الْمُسْلِمُونَ إِحْدَی أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ أَوْ مَا مَلَکَتْ يَمِينُهُ قَالُوا إِنْ حَجَبَهَا فَهِيَ إِحْدَی أُمَّهَاتِ الْمُؤْمِنِينَ وَإِنْ لَمْ يَحْجُبْهَا فَهِيَ مِمَّا مَلَکَتْ يَمِينُهُ فَلَمَّا ارْتَحَلَ وَطَّأَ لَهَا خَلْفَهُ وَمَدَّ الْحِجَابَ
سعید بن ابومریم، محمد بن جعفر بن ابی کثیر، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ اور خیبر کے راستہ میں تین دن فروکش رہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے خلوت فرمائی چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ولیمہ میں مسلمانوں کو بلایا اور اس ولیمہ میں نہ روٹی تھی نہ گوشت اس میں صرف یہ ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (حضرت) بلال کو دسترخوان بچھانے کا حکم دیا چنانچہ وہ بچھا دیئے گئے تو آپ نے اس پر (چھوہارے) پنیر اور گھی رکھ دیا تو مسلمان آپس میں کہنے لگے کہ صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا امہات المومنین میں سے ہیں یا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیز ہیں؟ تو لوگوں نے کہا کہ اگر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کا پردہ کرائیں گے تو امہات المومنین میں سے ہوں گی اور اگر پردہ نہ کرایا تو پھر کنیز ہیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوچ کیا تو ان کے لئے اپنے پیچھے بیٹھنے کی جگہ بنائی اور پردہ کھینچ دیا۔
Narrated Anas:
The Prophet stayed for three rights between Khaibar and Medina and was married to Safiya. I invited the Muslim to h s marriage banquet and there wa neither meat nor bread in that banquet but the Prophet ordered Bilal to spread the leather mats on which dates, dried yogurt and butter were put. The Muslims said amongst themselves, "Will she (i.e. Safiya) be one of the mothers of the believers, (i.e. one of the wives of the Prophet ) or just (a lady captive) of what his right-hand possesses" Some of them said, "If the Prophet makes her observe the veil, then she will be one of the mothers of the believers (i.e. one of the Prophet's wives), and if he does not make her observe the veil, then she will be his lady slave." So when he departed, he made a place for her behind him (on his and made her observe the veil.