جنگ خیبر کا بیان (جو سن ۷ھ میں ہوئی)
راوی: مکی بن ابراہیم , یزید بن ابی عبید
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ رَأَيْتُ أَثَرَ ضَرْبَةٍ فِي سَاقِ سَلَمَةَ فَقُلْتُ يَا أَبَا مُسْلِمٍ مَا هَذِهِ الضَّرْبَةُ فَقَالَ هَذِهِ ضَرْبَةٌ أَصَابَتْنِي يَوْمَ خَيْبَرَ فَقَالَ النَّاسُ أُصِيبَ سَلَمَةُ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَفَثَ فِيهِ ثَلَاثَ نَفَثَاتٍ فَمَا اشْتَکَيْتُهَا حَتَّی السَّاعَةِ
مکی بن ابراہیم، یزید بن ابی عبید سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں نے سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی پنڈلی میں تلوار کی چوٹ کا نشان دیکھا تو میں نے پوچھا اے ابومسلم! یہ چوٹ کیسی ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میرے یہ چوٹ خیبر کے دن لگی تھی تو لوگوں نے تو یہ کہا کہ سلمہ مر گیا (لیکن) میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر تین مرتبہ دم فرما دیا تو مجھے اس وقت سے اب تک کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوئی۔
Narrated Yazid bin Abi Ubaid:
I saw the trace of a wound in Salama's leg. I said to him, "O Abu Muslim! What is this wound?" He said, "This was inflicted on me on the day of Khaibar and the people said, 'Salama has been wounded.' Then I went to the Prophet and he puffed his saliva in it (i.e. the wound) thrice., and since then I have not had any pain in it till this hour."