صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1415

جنگ خیبر کا بیان (جو سن ۷ھ میں ہوئی)

راوی: قتیبہ , یعقوب , ابی حازم , سہل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَقَی هُوَ وَالْمُشْرِکُونَ فَاقْتَتَلُوا فَلَمَّا مَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی عَسْکَرِهِ وَمَالَ الْآخَرُونَ إِلَی عَسْکَرِهِمْ وَفِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ لَا يَدَعُ لَهُمْ شَاذَّةً وَلَا فَاذَّةً إِلَّا اتَّبَعَهَا يَضْرِبُهَا بِسَيْفِهِ فَقِيلَ مَا أَجْزَأَ مِنَّا الْيَوْمَ أَحَدٌ کَمَا أَجْزَأَ فُلَانٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَا إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا صَاحِبُهُ قَالَ فَخَرَجَ مَعَهُ کُلَّمَا وَقَفَ وَقَفَ مَعَهُ وَإِذَا أَسْرَعَ أَسْرَعَ مَعَهُ قَالَ فَجُرِحَ الرَّجُلُ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ سَيْفَهُ بِالْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَی سَيْفِهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَخَرَجَ الرَّجُلُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ الرَّجُلُ الَّذِي ذَکَرْتَ آنِفًا أَنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَأَعْظَمَ النَّاسُ ذَلِکَ فَقُلْتُ أَنَا لَکُمْ بِهِ فَخَرَجْتُ فِي طَلَبِهِ ثُمَّ جُرِحَ جُرْحًا شَدِيدًا فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَوَضَعَ نَصْلَ سَيْفِهِ فِي الْأَرْضِ وَذُبَابَهُ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ ثُمَّ تَحَامَلَ عَلَيْهِ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ إِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ فِيمَا يَبْدُو لِلنَّاسِ وَهُوَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ

قتیبہ، یعقوب، ابی حازم، سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مشرکین (یعنی یہود و خیبر) صف آراء ہو کر خوب لڑے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور دوسرے لوگ اپنے اپنے لشکروں کی طرف واپس آئے اور اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم (کے لشکر) میں ایک ایسا بھی آدمی تھا جو کسی اکیلے یہودی کو بغیر تلوار سے قتل کئے نہ چھوڑتا تھا مسلمانوں میں مشہور ہوا کہ ہماری طرف سے جتنا کام آج فلاں شخص نے کیا کسی نے نہیں کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو وہ دوزخی ہے (یہ سن کر) ایک آدمی نے کہا میں (امتحان کے طور پر) اس کے ساتھ رہوں گا چنانچہ وہ اس کے پیچھے ہوگیا کہ جب وہ ٹھہرتا یہ بھی ٹھہر جاتا اور جب وہ تیزی سے چلتا تو یہ بھی چلنے لگتا وہ کہتا ہے کہ پھر اس شخص کے ایک سخت زخم لگا (جس کی تکلیف برداشت نہ کرتے ہوئے) اس نے جلدی سے مرنا چاہا تو اس نے اپنی تلوار زمین پر ٹیک کر اس کی نوک اپنے سینہ کے درمیان رکھی پھر اس پر اپنا بوجھ ڈال کر جھول گیا اور خود کشی کرلی تو یہ آدمی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا بات ہے اس نے عرض کیا کہ ابھی آپ نے جو ایک شخص کے دوزخی ہونے کے متعلق فرمایا تھا تو لوگوں کو یہ چیز دشوار سی معلوم ہوئی تو میں نے کہا اس کی حقیقت معلوم کرنے کا ذمہ دار ہوں تو میں اس کی تلاش میں چلا پھر وہ سخت زخمی ہوا اور جلدی مرنے کے لئے اپنی تلوار کو زمین پر ٹیک کر اس کی نوک اپنے سینہ کے درمیان رکھ رلی پھر اس پر اپنا بوجھ ڈال کر خود کشی کرلی تو اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انسان لوگوں کی نظر میں جنتیوں جیسا عمل کرتا ہے حالانکہ وہ دوزخی ہوتا ہے کہ کوئی ایسا کام کرتا ہے کہ جس سے پہلے تمام اعمال اکارت ہو جاتے ہیں اور کوئی شخص لوگوں کی نظر میں دوزخیوں جیسا عمل کرتا ہے حالانکہ وہ جنتی ہوتا ہے۔

Narrated Sahl bin Sad As Saidi:
Allah's Apostle (and his army) encountered the pagans and the two armies.,, fought and then Allah's Apostle returned to his army camps and the others (i.e. the enemy) returned to their army camps. Amongst the companions of the Prophet there was a man who could not help pursuing any single isolated pagan to strike him with his sword. Somebody said, "None has benefited the Muslims today more than so-and-so." On that Allah's Apostle said, "He is from the people of the Hell-Fire certainly." A man amongst the people (i.e. Muslims) said, "I will accompany him (to know the fact)." So he went along with him, and whenever he stopped he stopped with him, and whenever he hastened, he hastened with him. The (brave) man then got wounded severely, and seeking to die at once, he planted his sword into the ground and put its point against his chest in between his breasts, and then threw himself on it and committed suicide. On that the person (who was accompanying the deceased all the time) came to Allah's Apostle and said, "I testify that you are the Apostle of Allah." The Prophet said, "Why is that (what makes you say so)?" He said "It is concerning the man whom you have already mentioned as one of the dwellers of the Hell-Fire. The people were surprised by your statement, and I said to them, "I will try to find out the truth about him for you." So I went out after him and he was then inflicted with a severe wound and because of that, he hurried to bring death upon himself by planting the handle of his sword into the ground and directing its tip towards his chest between his breasts, and then he threw himself over it and committed suicide." Allah's Apostle then said, "A man may do what seem to the people as the deeds of the dwellers of Paradise but he is from the dwellers of the Hell-Fire and another may do what seem to the people as the deeds of the dwellers of the Hell-Fire, but he is from the dwellers of Paradise."

یہ حدیث شیئر کریں