جنگ خیبر کا بیان (جو سن ۷ھ میں ہوئی)
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , یحیی بن سعید , بشیر بن یسار , سوید بن نعمان
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ وَهِيَ مِنْ أَدْنَی خَيْبَرَ صَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِالْأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ فَأَکَلَ وَأَکَلْنَا ثُمَّ قَامَ إِلَی الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا ثُمَّ صَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار، سوید بن نعمان سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ہم خیبر کے سال نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ (جنگ کے ارادہ سے) چلے جب مقام صہباء میں پہنچے جو خیبر کے قریب ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عصر پڑھی پھر آپ نے توشہ سفر (جو کسی کے پاس تھا) طلب فرمایا: تو بجز ستو کے اور کچھ نہ آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے مطابق انہیں پانی میں گھول دیا گیا اور ہم سب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ مل کر کھایا پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز کے لئے کھڑے ہو گئے تو آپ نے اور ہم نے کلی کی اور بغیر وضو کے اعادہ کے آپ نے نماز پڑھ لی۔
Narrated Suwaid bin An-Numan:
I went out in the company of the Prophet in the year of Khaibar, and when we reached As Sahba' which is the lower part of Khaibar, the Prophet offered the Asr prayer and then asked the people to collect the journey food. Nothing was brought but Sawiq which the Prophet ordered to be moistened with water, and then he ate it and we also ate it. Then he got up to offer the Maghrib prayer. He washed his mouth, and we too washed our mouths, and then he offered the prayer without repeating his abulution.