صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 140

سست رفتار گھوڑے کا بیان

راوی: عبدالاعلیٰ بن حماد , یزید بن زریع , سعید , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ فَزِعُوا مَرَّةً فَرَکِبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ کَانَ يَقْطِفُ أَوْ کَانَ فِيهِ قِطَافٌ فَلَمَّا رَجَعَ قَالَ وَجَدْنَا فَرَسَکُمْ هَذَا بَحْرًا فَکَانَ بَعْدَ ذَلِکَ لَا يُجَارَی

عبدالاعلیٰ بن حماد، یزید بن زریع، سعید، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ مدینہ والوں کو حریفوں کا کچھ خوف پیدا ہوگیا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ابوطلحہ کے گھوڑے پر سوار ہوگئے جو بہت سست چلتا تھا یا یہ کہ اس میں سستی تھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب لوٹے، تو فرمایا کہ ہم نے تمہارے اس گھوڑے کو دریا کی طرح سبک رو پایا، پھر وہ گھوڑا اس کے بعد ایسا ہوگیا، کہ کوئی گھوڑا اس سے سبقت نہ لے جاتا تھا

Narrated Anas bin Malik:
Once the people of Medina were frightened, so the Prophet rode a horse belonging to Abu Talha and it ran slowly, or was of narrow paces. When he returned, he said, "I found your (i.e. Abu Talha's) horse very fast. After that the horse could not be surpassed in running..'

یہ حدیث شیئر کریں