جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: مسدد , یحیی , عبیداللہ , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ أَهَلَّ وَقَالَ إِنْ حِيلَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ لَفَعَلْتُ کَمَا فَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ حَالَتْ کُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنَهُ وَتَلَا لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ
مسدد، یحیی ، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عمرہ کرنے کی نیت سے احرام باندھا اور پھر کہنے لگے کہ اگر مجھے بیت اللہ سے روکا گیا تو میں وہی کروں گا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا تھا جب کہ قریش کے کافروں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روکا تھا پھر یہ آیت تلاوت فرمائی (لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ) 33۔ الأحزاب : 21) ۔
Narrated Nafi:
Ibn 'Umar assumed Ihram and said, "If something should intervene between me and the Ka'ba, then I will do what the Prophet did when the Quraish infidels intervened between him and (the Ka'ba). Then Ibn 'Umar recited: "You have indeed in Allah's Apostle A good example to follow." (33.21)