جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: احمد بن اشکاب , محمد بن فضیل , علاء بن مسیب , وہ اپنے والد
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِشْکَابٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَقِيتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقُلْتُ طُوبَی لَکَ صَحِبْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَايَعْتَهُ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثْنَا بَعْدَهُ
احمد بن اشکاب، محمد بن فضیل، علاء بن مسیب، وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ تم قابل مبارک باد ہو کہ تم کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت کا شرف حاصل ہوا اور تم نے درخت کے نیچے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی سعادت حاصل کی انہوں نے انکسار سے فرمایا کہ اے بھتیجے! تم کو معلوم نہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کیا کیا برائیاں کیں۔
Narrated Al-Musaiyab:
I met Al-Bara bin 'Azib and said (to him). "May you live prosperously! You enjoyed the company of the Prophet and gave him the Pledge of allegiance (of Al-Hudaibiya) under the Tree." On that, Al-Bara' said, "O my nephew! You do not know what we have done after him (i.e. his death)."