جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: قتیبہ بن سعید , حاتم , یزید بن ابی عبید
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَاتِمٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ قُلْتُ لِسَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ عَلَی أَيِّ شَيْئٍ بَايَعْتُمْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ قَالَ عَلَی الْمَوْتِ
قتیبہ بن سعید، حاتم، یزید بن ابی عبید سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا کہ تم نے صلح حدیبیہ کے موقع پر کس اقرار کے ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی وہ کہنے لگے ہم نے موت پر بیعت کی تھی۔
Narrated Yazid bin Abi Ubaid:
I said to Salama bin Al-Akwa, "For what did you give the Pledge of allegiance to Allah's Apostle on the day of Al-Hudaibiya?" He replied, "For death (in the Cause of Islam.)."