صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1383

جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔

راوی: اسمٰعیل بن ابی اویس , عبدالحمید , ان کے بھائی , سلیمان , عمرو بن یحیی مازنی , عباد بن تمیم

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ الْحَرَّةِ وَالنَّاسُ يُبَايِعُونَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ فَقَالَ ابْنُ زَيْدٍ عَلَی مَا يُبَايِعُ ابْنُ حَنْظَلَةَ النَّاسَ قِيلَ لَهُ عَلَی الْمَوْتِ قَالَ لَا أُبَايِعُ عَلَی ذَلِکَ أَحَدًا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ شَهِدَ مَعَهُ الْحُدَيْبِيَةَ

اسماعیل بن ابی اویس، عبدالحمید، ان کے بھائی، سلیمان، عمرو بن یحیی مازنی، عباد بن تمیم سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جنگ حرہ کے دن لوگ عبداللہ بن حنظلہ سے بیعت کر رہے تھے۔ ابن زید نے پوچھا کہ ابن حنظلہ لوگوں سے کس چیز کی بیعت لے رہے ہیں؟ کسی نے کہا کہ یہ موت پر بعیت لے رہے ہیں ابن زید نے کہا میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اس معاملہ میں کسی سے بیعت نہ کروں گا کیونکہ ابن زید حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ حدیبیہ کی بیعت میں حاضر تھے۔

Narrated 'Abbas bin Tamim:
When it was the day (of the battle) of Al-Harra the people were giving Pledge of allegiance to Abdullah bin Hanzala. Ibn Zaid said, "For what are the people giving Pledge of allegiance to Abdullah bin Hanzala?" It was said to him, "For death." Ibn Zaid said, "I will never give the Pledge of allegiance for that to anybody else after Allah's Apostle ." Ibn Zaid was one of those who had witnessed the day of Al-Hudaibiya with the Prophet.

یہ حدیث شیئر کریں