جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: موسیٰ بن اسمٰعیل , ابوعوانہ , طارق , سعید بن مسیب
حَدَّثَنَا مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا طَارِقٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ کَانَ مِمَّنْ بَايَعَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَرَجَعْنَا إِلَيْهَا الْعَامَ الْمُقْبِلَ فَعَمِيَتْ عَلَيْنَا
موسی بن اسماعیل، ابوعوانہ، طارق، سعید بن مسیب سے اور وہ اپنے والد سے اور وہ ان حضرات میں سے تھے جنہوں نے درخت کے نیچے بیعت کی تھی کہتے ہیں کہ ہم جب دوسرے برس وہاں گئے تو پہچان نہ سکے کہ کون سا درخت تھا۔
Narrated Said bin Al-Musaiyab:
That his father was amongst those who had given the Pledge of allegiance (to the Prophet ) beneath the Tree, and the next year when they went towards the Tree, they were not able to recognize it.