جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: محمد بن رافع , شبابہ بن سوار , ابوعمر فزاری , شعبہ , قتادہ , سعید بن مسیب
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ أَبُو عَمْرٍو الْفَزَارِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ الشَّجَرَةَ ثُمَّ أَتَيْتُهَا بَعْدُ فَلَمْ أَعْرِفْهَا قال محمود ثم انسيتها بعد
محمد بن رافع، شبابہ بن سوار، ابوعمر فزاری، شعبہ، قتادہ، سعید بن مسیب سے اور وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے اس درخت کو دیکھا تھا جس کے نیچے بیعت لی گئی تھی مگر میں نے جب اسے دوبارہ دیکھا تو پہچان نہ سکا شیخ بخاری محمود بن غیلان کہتے ہیں کہ ابن مسیب نے کہا کہ میں اس کو بھول گیا۔
Narrated Said bin Al-Musaiyab:
That his father said, "I saw the Tree (of the Ar-Ridwan Pledge of allegiance and when I returned to it later, I was not able to recognize it. (The sub–narrator MahmiJd said, Al-Musaiyab said, 'Then; forgot it (i.e., the Tree).)"