جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: حسن بن خلف , اسحاق بن یوسف , ابوبشر , ورقاء , عمر بن ابی نجیح , مجاہد , عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ , کعب بن عجرہ
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ وَرْقَائَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَآهُ وَقَمْلُهُ يَسْقُطُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ أَيُؤْذِيکَ هَوَامُّکَ قَالَ نَعَمْ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَحْلِقَ وَهُوَ بِالْحُدَيْبِيَةِ لَمْ يُبَيِّنْ لَهُمْ أَنَّهُمْ يَحِلُّونَ بِهَا وَهُمْ عَلَی طَمَعٍ أَنْ يَدْخُلُوا مَکَّةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ الْفِدْيَةَ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُطْعِمَ فَرَقًا بَيْنَ سِتَّةِ مَسَاکِينَ أَوْ يُهْدِيَ شَاةً أَوْ يَصُومَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ
حسن بن خلف، اسحاق بن یوسف، ابوبشر، ورقاء، عمر بن ابی نجیح، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ، کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں دیکھا کہ ان کے سر سے جوئیں گر رہی ہیں ان کے چہرے پر، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کو ان کیڑوں سے تکلیف ہے اس نے کہا جی ہاں! فرمایا پھر بالوں کو منڈا ڈالو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم حدیبیہ میں تھے اور ان کو یہ معلوم نہیں ہو سکتا تھا کہ وہ مکہ سے روکے جائیں گے اور یہیں احرام کھول ڈالنا ہوگا بلکہ امید تھی کہ مکہ میں داخل ہوں گے اور عمرہ پورا کریں گے اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے فدیہ کی آیت نازل فرمائی ( سورت بقرہ میں) اس وقت آنحضرت نے کعب کو حکم دیا کہ چھ مسکینوں کو سیر کھانا دے دو یا ایک بکری قربانی کرو یا تین روزے رکھو۔
Narrated Kab bin Ujra:
That Allah's Apostle saw him with the lice falling (from his head) on his face. Allah's Apostle said, "Are your lice troubling you? Ka'b said, "Yes." Allah's Apostle thus ordered him to shave his head while he was at Al-Hudaibiya. Up to then there was no indication that all of them would finish their state of Ihram and they hoped that they would enter Mecca. Then the order of Al-Fidya was revealed, so Allah's Apostle ordered Kab to feed six poor persons with one Faraq of food or slaughter a sheep or fast for three days.