جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: ابراہیم بن موسیٰ , عیسیٰ بن خالد , اسمٰعیل , قیس
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عِيسَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ أَنَّهُ سَمِعَ مِرْدَاسًا الْأَسْلَمِيَّ يَقُولُ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ يُقْبَضُ الصَّالِحُونَ الْأَوَّلُ فَالْأَوَّلُ وَتَبْقَی حُفَالَةٌ کَحُفَالَةِ التَّمْرِ وَالشَّعِيرِ لَا يَعْبَأُ اللَّهُ بِهِمْ شَيْئًا
ابراہیم بن موسی، عیسیٰ بن خالد، اسماعیل، قیس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے مرد اس اسلمی سے جو اصحاب شجرہ میں داخل ہیں سنا ہے کہ قیامت کے قریب نیک لوگ ایک ایک کرکے اٹھائے جائیں گے اور ان کے بعد وہ لوگ رہ جائیں گے جو بے کار ہیں جیسے خراب کھجور یا جو کی بھوسی اور اللہ کو ان کی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا۔
Narrated Mirdas Al-Aslami:
Who was among those (who had given the Pledge of allegiance) under the Tree: Pious people will die in succession, and there will remain the dregs of society who will be like the useless residues of dates and barley and Allah will pay no attention to them.