صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1373

جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔

راوی: علی بن عبداللہ مدینی , سفیان بن عیینہ , عمرو بن دینار , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَنْتُمْ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ وَکُنَّا أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ وَلَوْ کُنْتُ أُبْصِرُ الْيَوْمَ لَأَرَيْتُکُمْ مَکَانَ الشَّجَرَةِ تَابَعَهُ الْأَعْمَشُ سَمِعَ سَالِمًا سَمِعَ جَابِرًا أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ أَصْحَابُ الشَّجَرَةِ أَلْفًا وَثَلَاثَ مِائَةٍ وَکَانَتْ أَسْلَمُ ثُمْنَ الْمُهَاجِرِينَ

علی بن عبداللہ مدینی، سفیان بن عیینہ، عمرو بن دینار، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حدیبیہ کے دن صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے ارشاد فرمایا : آج تم تمام زمین والوں سے افضل ہو۔ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں اس دن چودہ سو آدمی تھے۔ اگر آج میں بینا ہوتا تو تم کو درخت کی جگہ بتاتا اس حدیث کو سفیان کے ساتھی اعمش بھی بیان کرتے ہیں انہوں نے سالم بن ابی جعد سے سنا اور انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہ چودہ سو آدمی تھے۔ عبداللہ بن معاذ نے شعبہ بن حجاج سے انہوں نے عمرو بن مرہ سے اور ان سے عبداللہ بن ابی اوفیٰ نے بیان کیا کہ بیعت رضوان میں لوگوں کی تعداد 13 سو تھی اور قبیلہ اسلم کے لوگ مہاجرین کے آٹھویں حصہ کے برابر تھے عبداللہ بن معاذ کے ساتھ اس حدیث کو معاذ بن بشار نے بھی روایت کیا ہے ان سے ابوداؤد طیالسی نے اور ان سے شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
On the day of Al-Hudaibiya, Allah's Apostle said to us' "You are the best people on the earth!" We were 1400 then. If I could see now, I would have shown you the place of the Tree (beneath which the Pledge of allegiance was given by us)," Salim said, "Our number was 1400." 'Abdullah bin Abi Aufa said, "The people (who gave the Pledge of allegiance) under the Tree numbered 1300 and the number of Bani Aslam was 1/8 of the Emigrants."

یہ حدیث شیئر کریں