جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: سعید بن ربیع , علی بن مبارک , یحیی بن کثیر , عبداللہ بن قتادہ اپنے والد ابوقتادہ
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ قَالَ انْطَلَقْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فَأَحْرَمَ أَصْحَابُهُ وَلَمْ أُحْرِمْ
سعید بن ربیع، علی بن مبارک، یحیی بن کثیر، عبداللہ بن قتادہ اپنے والد ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ سب نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حدیبیہ میں احرام باندھا ہوا تھا مگر میں نے نہیں باندھا تھا۔
Narrated Abu Qatada:
We set out with the Prophet in the year of Al-Hudaibiya, and all his companions assumed the state of Ihram but I did not.