غزوہ ذات الرقاع یہ جنگ قبیلہ محارب سے ہوئی جو خصفہ کی اولاد تھی اور خصفہ ثعلبہ کی اولاد میں سے تھے جو قبیلہ غطفان کی ایک شاخ ہے اس لڑائی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نخلستان میں جا کر اترے تھے یہ لڑائی جنگ خیبر کے بعد ہوئی کیونکہ ابوموسیٰ خیبر کے بعد حبش سے آئے ہیں
راوی: قتیبہ بن سعید , امام مالک یزید بن رومان , صالح بن خوات
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ صَالِحِ بْنِ خَوَّاتٍ عَمَّنْ شَهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ ذَاتِ الرِّقَاعِ صَلَّی صَلَاةَ الْخَوْفِ أَنَّ طَائِفَةً صَفَّتْ مَعَهُ وَطَائِفَةٌ وِجَاهَ الْعَدُوِّ فَصَلَّی بِالَّتِي مَعَهُ رَکْعَةً ثُمَّ ثَبَتَ قَائِمًا وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ انْصَرَفُوا فَصَفُّوا وِجَاهَ الْعَدُوِّ وَجَائَتْ الطَّائِفَةُ الْأُخْرَی فَصَلَّی بِهِمْ الرَّکْعَةَ الَّتِي بَقِيَتْ مِنْ صَلَاتِهِ ثُمَّ ثَبَتَ جَالِسًا وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ ثُمَّ سَلَّمَ بِهِمْ وَقَالَ مُعَاذٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَخْلٍ فَذَکَرَ صَلَاةَ الْخَوْفِ قَالَ مَالِکٌ وَذَلِکَ أَحْسَنُ مَا سَمِعْتُ فِي صَلَاةِ الْخَوْفِ تَابَعَهُ اللَّيْثُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَدَّثَهُ صَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ بَنِي أَنْمَارٍ
قتیبہ بن سعید، امام مالک یزید بن رومان، صالح بن خوات سے روایت کرتے ہیں جو کہ ذات الرقاع میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حاضر تھے کہ نماز خوف کے لئے ایک گروہ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صف باندھی اور ایک گروہ دشمن کے مقابلہ پر موجود رہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گروہ کو ایک رکعت پڑھائی پھر خاموش کھڑے رہے مقتدی اپنی دوسری رکعت پوری کرکے لوٹ گئے اور دشمن کے مقابلہ میں جم گئے پھر دوسرا گروہ آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بھی ایک رکعت پڑھائی پھر خاموش بیٹھے رہے مقتدیوں نے ایک رکعت خود پوری کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ سلام پھیرا معاذ بن ہشام نے کہا ہم سے ہشام دستوائی نے ابی الزبیر سے، وہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم نخل میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے پھر نماز خوف کا ذکر کیا جیسا کہ اوپر گزرا۔ امام مالک نے فرمایا صلوۃ الخوف کی سب سے عمدہ یہی روایت میں نے سنی معاذ بن ہشام کے ساتھ اس حدیث کو لیث بن سعد، انہوں نے زید بن اسلم ، وہ قاسم بن محمد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم نے خوف کی نماز غزوہ بنی انمار میں پڑھی۔
Narrated Salih bin Khawwat:
Concerning those who witnessed the Fear Prayer that was performed in the battle of Dhat-ur-Riqa' in the company of Allah's Apostle; One batch lined up behind him while another batch (lined up) facing the enemy. The Prophet led the batch that was with him in one Rak'a, and he stayed in the standing posture while that batch completed their (two Rakat) prayer by themselves and went away, lining in the face of the enemy, while the other batch came and he (i.e. the Prophet) offered his remaining Rak'a with them, and then, kept on sitting till they completed their prayer by themselves, and he then finished his prayer with Taslim along with them.
Narrated Ibn Az-Zubair: Jabir said, "We were with the Prophet at Nakhl," and then he mentioned the Fear prayer.
Narrated Al-Qasim bin Muhammad: The Prophet offered the Fear prayer in the Ghazwa of Banu Anmar.