رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا جنگ خندق سے واپس آنا اور یہود ان بنی قریظہ پر چڑھائی کرنا اور ان کا محاصرہ کرنا ۔
راوی: عبداللہ بن محمد بن اسماء , جویریہ بن اسماء , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَائَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ لَا يُصَلِّيَنَّ أَحَدٌ الْعَصْرَ إِلَّا فِي بَنِي قُرَيْظَةَ فَأَدْرَکَ بَعْضُهُمْ الْعَصْرَ فِي الطَّرِيقِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا نُصَلِّي حَتَّی نَأْتِيَهَا وَقَالَ بَعْضُهُمْ بَلْ نُصَلِّي لَمْ يُرِدْ مِنَّا ذَلِکَ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُعَنِّفْ وَاحِدًا مِنْهُمْ
عبداللہ بن محمد بن اسماء، جویریہ بن اسماء، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا جنگ خندق کے دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں ہر کوئی نماز عصر بنی قریظہ کے پاس پہنچ کر پڑھے مگر نماز کا وقت راستہ ہی میں آ گیا۔ کچھ لوگوں نے کہا ہم تو وہیں پہنچ کر نماز پڑھیں گے بعض نے کہا کہ ہم تو پڑھ لیتے ہیں کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب یہ نہیں تھا کہ نماز قضا کردی جائے جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ بتایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی سے کچھ نہیں فرمایا۔
Narrated Ibn Umar:
On the day of Al-Ahzab (i.e. Clans) the Prophet said, "None of you Muslims) should offer the 'Asr prayer but at Banu Quraiza's place." The 'Asr prayer became due for some of them on the way. Some of those said, "We will not offer it till we reach it, the place of Banu Quraiza," while some others said, "No, we will pray at this spot, for the Prophet did not mean that for us." Later on It was mentioned to the Prophet and he did not berate any of the two groups.