جنگ خندق کا بیان اسے احزاب بھی کہتے موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں یہ لڑائی شوال 4 ھ میں واقع ہوئی تھی۔
راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ بن مقاتل , موسیٰ بن عقبہ , سالم بن عبداللہ اور نافع دونوں عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ وَنَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ الْغَزْوِ أَوْ الْحَجِّ أَوْ الْعُمْرَةِ يَبْدَأُ فَيُکَبِّرُ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ
محمد بن مقاتل، عبداللہ بن مقاتل، موسیٰ بن عقبہ، سالم بن عبداللہ اور نافع دونوں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حج، جہاد یا عمرہ سے واپس آتے تو پہلے تین بار اللہ اکبر! فرماتے پھر اس طرح ارشاد فرما تے کہ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے کوئی اس کا شریک نہیں ہے، وہی بادشاہ ہے اور تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں وہ سب کچھ کر سکتا ہے ہم اسی کی طرف لو ٹنے والے ہیں اسی کی عبادت اور سجدہ کرنے والے ہیں ہم اپنے مالک کے شکر گزار ہیں اس نے اپنا وعد پورا کردیا اور اپنے بندے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد فرمائی اور کافروں کو شکست دی اور مغلوب کیا۔
Narrated 'Abdullah:
Whenever Allah's Apostle returned from a Ghazwa, Hajj or 'Umra, he used to start (saying), "Allahu-Akbar," thrice and then he would say, "None has the right to be worshipped except Allah alone Who has no partners. To Him belongs the Kingdom, all praises are for Him, and He is able to do all things (i.e. Omnipotent). We are returning with repentance (to Allah) worshipping, prostrating, and praising our Lord. Allah has fulfilled His Promise, made His Slave victorious, and He (Alone) defeated the clans (of infidels) ."