صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1329

جنگ خندق کا بیان اسے احزاب بھی کہتے موسیٰ بن عقبہ کہتے ہیں یہ لڑائی شوال 4 ھ میں واقع ہوئی تھی۔

راوی: احمد بن عثمان , شریح بن مسلمہ , ابراہیم بن یوسف اپنے والد اور دادا ابواسحق

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يُحَدِّثُ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ وَخَنْدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ يَنْقُلُ مِنْ تُرَابِ الْخَنْدَقِ حَتَّی وَارَی عَنِّي الْغُبَارُ جِلْدَةَ بَطْنِهِ وَکَانَ کَثِيرَ الشَّعَرِ فَسَمِعْتُهُ يَرْتَجِزُ بِکَلِمَاتِ ابْنِ رَوَاحَةَ وَهُوَ يَنْقُلُ مِنْ التُّرَابِ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَأَنْزِلَنْ سَکِينَةً عَلَيْنَا وَثَبِّتْ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا إِنَّ الْأُلَی قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا وَإِنْ أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا قَالَ ثُمَّ يَمُدُّ صَوْتَهُ بِآخِرِهَا

احمد بن عثمان، شریح بن مسلمہ، ابراہیم بن یوسف اپنے والد اور دادا ابواسحاق سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ بیان کرتے تھے کہ جنگ احزاب یعنی خندق کے دن میں نے دیکھا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خندق کی مٹی ڈھو رہے تھے یہاں تک کہ شکم مبارک مٹی سے چھپ گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ پر بال بہت تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابن رواحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے یہ اشعار پڑھتے جاتے اور مٹی اٹھاتے جاتے تھے۔ اللہ اگر تو ہدایت نہ کرتا اور فضل نہ فرماتا۔ تو ہم نہ صدقہ دیتے اور نہ نماز پڑھتے۔ اے اللہ! ہمیں تسکین عطا فرما!۔ اور دشمنوں سے مقابلہ کے وقت ہمارے پاؤں جما دے۔ انہوں نے ہم پر ظلم کیا ہے۔ اگر یہ ہم سے فتنہ کریں گے تو ہم نہیں مانیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخر مصرعہ کھینچ کر پڑھتے تھے۔

Narrated Al-Bara:
When it was the day of Al-Ahzab (i.e. the clans) and Allah's Apostle dug the trench, I saw him carrying earth out of the trench till dust made the skin of his abdomen out of my sight and he was a hairy man. I heard him reciting the poetic verses composed by Ibn Rawaha while he was carrying the earth, "O Allah! Without You we would not have been guided, nor would we have given in charity, nor would we have prayed. So, (O Allah), please send Sakina (i.e. calmness) upon us and make our feet firm if we meet the enemy, as they have rebelled against us. And if they intend affliction (i.e. want to frighten us, and fight against us) then we would not (flee but withstand them)." The Prophet would then prolong his voice at the last words.

یہ حدیث شیئر کریں