غزوہ رجیع کے بیان میں اور رعل، ذکوان، بیر معونہ اور عضل وقارہ کا بیان اور عاصم بن عمرو نے بیان کیا کہ ثابت، خبیب اور ان کے ہمراہیوں کا قصہ، ابن اسحاق کہتے ہیں کہ ہم سے عاصم بن غزوہ رجیع احد کے بعد ہوا (صفر 4ھ)
راوی: موسیٰ بن اسمٰعیل , عبدالواحد بن زیاد , عاصم بن سلیمان
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ الْقُنُوتِ فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ نَعَمْ فَقُلْتُ کَانَ قَبْلَ الرُّکُوعِ أَوْ بَعْدَهُ قَالَ قَبْلَهُ قُلْتُ فَإِنَّ فُلَانًا أَخْبَرَنِي عَنْکَ أَنَّکَ قُلْتَ بَعْدَهُ قَالَ کَذَبَ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّکُوعِ شَهْرًا أَنَّهُ کَانَ بَعَثَ نَاسًا يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ وَهُمْ سَبْعُونَ رَجُلًا إِلَی نَاسٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ وَبَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ قِبَلَهُمْ فَظَهَرَ هَؤُلَائِ الَّذِينَ کَانَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ فَقَنَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّکُوعِ شَهْرًا يَدْعُو عَلَيْهِمْ
موسی بن اسماعیل، عبدالواحد بن زیاد، عاصم بن سلیمان سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ نماز میں قنوت پڑھنا کیسا ہے؟ انہوں نے کہا ٹھیک ہے۔ میں نے کہا : رکوع سے پہلے یا بعد، انہوں نے کہا : رکوع سے پہلے، میں نے کہا : فلاں صاحب (محمد بن سیرین یا کوئی اور) تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالہ سے کہتے ہیں کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رکوع کے بعد انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا وہ غلط کہتے ہیں رکوع کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ایک ماہ تک قنوت پڑھی تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ستر قاریوں کو مشرکوں کی طرف بھیجا تھا کیونکہ ان سے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عہد تھا ان معاندین کفار نے عہد توڑ دیا اور دھوکہ سے ان قاریوں کو شہید کر ڈالا چنانچہ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ماہ تک رکوع کے بعد قنوت پڑھتے رہے اور ان کے لئے بد دعا فرماتے رہے۔
Narrated Asim Al-Ahwal:
I asked Anas bin Malik regarding Al-Qunut during the prayer. Anas replied, "Yes (Al-Qunut was said by the Prophet in the prayer)." I said, "Is it before Bowing or after Bowing?" Anas replied, "(It was said) before (Bowing)." I said, "So-and-so informed me that you told him that it was said after Bowing." Anas replied, "He was mistaken, for Allah's Apostle said Al-Qunut after Bowing for one month. The Prophet had sent some people called Al-Qurra who were seventy in number, to some pagan people who had concluded a peace treaty with Allah's Apostle . But those who had concluded the treaty with Allah's Apostle violated the treaty (and martyred all the seventy men). So Allah's Apostle said Al-Qunut after Bowing (in the prayer) for one month, invoking evil upon them.