غزوہ رجیع کے بیان میں اور رعل، ذکوان، بیر معونہ اور عضل وقارہ کا بیان اور عاصم بن عمرو نے بیان کیا کہ ثابت، خبیب اور ان کے ہمراہیوں کا قصہ، ابن اسحاق کہتے ہیں کہ ہم سے عاصم بن غزوہ رجیع احد کے بعد ہوا (صفر 4ھ)
راوی: ابو معمر , عبدالوارث بن سعید , عبدالعزیز , انس
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعِينَ رَجُلًا لِحَاجَةٍ يُقَالُ لَهُمْ الْقُرَّائُ فَعَرَضَ لَهُمْ حَيَّانِ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ رِعْلٌ وَذَکْوَانُ عِنْدَ بِئْرٍ يُقَالُ لَهَا بِئْرُ مَعُونَةَ فَقَالَ الْقَوْمُ وَاللَّهِ مَا إِيَّاکُمْ أَرَدْنَا إِنَّمَا نَحْنُ مُجْتَازُونَ فِي حَاجَةٍ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَتَلُوهُمْ فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ شَهْرًا فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ وَذَلِکَ بَدْئُ الْقُنُوتِ وَمَا کُنَّا نَقْنُتُ قَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ وَسَأَلَ رَجُلٌ أَنَسًا عَنْ الْقُنُوتِ أَبَعْدَ الرُّکُوعِ أَوْ عِنْدَ فَرَاغٍ مِنْ الْقِرَائَةِ قَالَ لَا بَلْ عِنْدَ فَرَاغٍ مِنْ الْقِرَائَةِ
ابو معمر، عبدالوارث بن سعید، عبدالعزیز، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ستر صحابیوں کو جن کو ہم قاری کہتے تھے کسی کام کے لئے بھیجا بنو سلیم کے دو قبیلے رعل اور ذکوان نے بیرمعونہ کے پاس ان کو گھیر لیا اور مارنے لگے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے کہا اللہ کی قسم! ہم لڑنے کے لئے نہیں آئے بلکہ ہم کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کی غرض سے روانہ کیا ہے مگر کفار نے کوئی دھیان نہیں دیا اور سب کو شہید کردیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مہینہ تک صبح کی نماز میں بد دعا فرمائی یہاں سے قنوت کی ابتدا ہوتی ہے اس سے قبل ہم قنوت نہیں پڑھتے تھے عبدالعزیز (شاگرد انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کہتے ہیں کہ کسی نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ قنوت رکوع کے بعد ہے یا قراۃ سے فارغ ہونے کے بعد آپ نے جواب دیا قرأت سے فارغ ہو کر رکوع سے پہلے۔
Narrated 'Abdul Aziz:
Anas said, "The Prophet sent seventy men, called Al-Qurra 'for some purpose. The two groups of Bani Sulaim called Ri'l and Dhakwan, appeared to them near a well called Bir Ma'una. The people (i.e. Al-Qurra) said, 'By Allah, we have not come to harm you, but we are passing by you on our way to do something for the Prophet.' But (the infidels) killed them. The Prophet therefore invoked evil upon them for a month during the morning prayer. That was the beginning of Al Qunut and we used not to say Qunut before that." A man asked Anas about Al-Qunut, "Is it to be said after the Bowing (in the prayer) or after finishing the Recitation (i.e. before Bowing)?" Anas replied, "No, but (it is to be said) after finishing the Recitation."