آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد کہ احد ہم سے محبت رکھتا ہے عباس بن سہل نے ابوحمید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ روایت بیان کی ہے۔
راوی: عمرو بن خالد , لیث بن سعد , یزید بن ابی حبیب , ابوالخیر مرثد , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّی عَلَی أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَی الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ إِلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَکُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْکُمْ وَإِنِّي لَأَنْظُرُ إِلَی حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوا بَعْدِي وَلَکِنِّي أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا
عمرو بن خالد، لیث بن سعد، یزید بن ابی حبیب، ابوالخیر مرثد، حضرت عقبہ بن عامر سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن احد کی طرف گئے اور شہداء احد پر مثل نماز جنازہ نماز پڑھی پھر منبر پر آکر فرمایا میں تمہارے واسطے کام درست کرنے کے لئے آگے چلنے والا ہوں میں تم پر گواہ ہوں میں حوض کو دیکھ رہا ہوں مجھے زمین کے خزانوں کی کنجیاں دی گئیں یا یہ فرمایا کہ زمین کی کنجیاں دی گئیں اور بات یہ ہے مجھے اپنے بعد واللہ تمہارے مشرک ہو جانے کا اندیشہ نہیں ہے ہاں یہ ضرور ڈر ہے کہ کہیں تم دنیا میں نہ پھنس جاؤ۔
Narrated Uqba:
One day the Prophet went out and offered the (funeral) prayer for the people (i.e. martyrs) of Uhud as he used to offer a funeral prayer for any dead person, and then (after returning) he ascended the pulpit and said, "I am your predecessor before you, and I am a witness upon you, and I am looking at my Tank just now, and I have been given the keys of the treasures of the world (or the keys of the world). By Allah, I am not afraid that you will worship others besides Allah after me, but I am afraid that you will compete with each other for (the pleasures of) this world."