اس آیت کریمہ کے متعلق کہ جب دو جماعتوں نے تم میں سے سستی کرنے کا ارادہ کیا اور اللہ تعالیٰ ان کا مدد گار تھا اور مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر بھروسہ کرنا چاہئے۔
راوی: عبیداللہ بن سعید , ابواسامہ , ہشام بن عروہ اپنے والد عروہ سے وہ عائشہ
حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا کَانَ يَوْمَ أُحُدٍ هُزِمَ الْمُشْرِکُونَ فَصَرَخَ إِبْلِيسُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ أَيْ عِبَادَ اللَّهِ أُخْرَاکُمْ فَرَجَعَتْ أُولَاهُمْ فَاجْتَلَدَتْ هِيَ وَأُخْرَاهُمْ فَبَصُرَ حُذَيْفَةُ فَإِذَا هُوَ بِأَبِيهِ الْيَمَانِ فَقَالَ أَيْ عِبَادَ اللَّهِ أَبِي أَبِي قَالَ قَالَتْ فَوَاللَّهِ مَا احْتَجَزُوا حَتَّی قَتَلُوهُ فَقَالَ حُذَيْفَةُ يَغْفِرُ اللَّهُ لَکُمْ قَالَ عُرْوَةُ فَوَاللَّهِ مَا زَالَتْ فِي حُذَيْفَةَ بَقِيَّةُ خَيْرٍ حَتَّی لَحِقَ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ بَصُرْتُ عَلِمْتُ مِنْ الْبَصِيرَةِ فِي الْأَمْرِ وَأَبْصَرْتُ مِنْ بَصَرِ الْعَيْنِ وَيُقَالُ بَصُرْتُ وَأَبْصَرْتُ وَاحِدٌ
عبیداللہ بن سعید، ابواسامہ، ہشام بن عروہ اپنے والد عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ احد کے دن جب مشرکین کو پہلی مرتبہ شکست ہوئی تو شیطان نے آواز دی کہ اے اللہ کے بندو! تمہارے عقب سے ایک جماعت آ رہی ہے اس سے بچو! یہ سن کو لوگ پلٹ پڑے اتنے میں دیکھا کہ حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے والد یمان کو مسلمان مارے ڈال رہے ہیں، چنانچہ حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بلند آواز سے کہا کہ اے اللہ کے بندو! یہ تو میرے والد ہیں عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں اللہ کی قسم! وہ نہ مانے یہاں تک کہ یمان کو مار ڈالا حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اللہ تم کو بخش دے، عروہ کہتے ہیں واللہ حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے آخر وقت تک ان کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہے امام بخاری کہتے ہیں بصرت، بصیرت سے ہے یعنی میں نے جانا اور ابصرت کے معنی آنکھ سے دیکھا بعض نے کہا کہ بصرت اور بصیرت کے ایک ہی معنی ہیں۔
Narrated 'Aisha:
When it was the day of Uhud, the pagans were defeated. Then Satan, Allah's Curse be upon him, cried loudly, "O Allah's Worshippers, beware of what is behind!" On that, the front files of the (Muslim) forces turned their backs and started fighting with the back files. Hudhaifa looked, and on seeing his father Al-Yaman, he shouted, "O Allah's Worshippers, my father, my father!" But by Allah, they did not stop till they killed him. Hudhaifa said, "May Allah forgive you." (The sub-narrator, 'Urwa, said, "By Allah, Hudhaifa continued asking Allah's Forgiveness for the killers of his father till he departed to Allah (i.e. died).")