صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1257

یہود بنی نضیر کے پاس آنحضرت کا جانا دو آدمیوں کی دیت کے سلسلہ میں اور ان کا رسول اللہ سے دغا کرنا زہری عروہ بن زبیر سے روایت کرتے ہیں ان کا بیان ہے کہ غزوہ بنی نضیر بدر سے چھ ماہ بعد اور احد سے پہلے ہوا اور اللہ تعالیٰ کا سورت حشر میں فرمانا ہوالذی اخرج الذین کفروا من اھل الکتاب من دیارھم لاول الحشر وہی پروردگار ہے جس نے اہل کتاب کے کافروں کو ان کے گھروں سے نکالا یہ ان کا پہلا نکلنا تھا اور ابن اسحق نے بھی بنی نضیر کے بعد بیرمعونہ اور جنگ احد کا ذکر کیا ہے۔

راوی: عبداللہ بن اسود , معتمر بن سلیمان , اپنے والد سلیمان

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ أَبِيهِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ يَجْعَلُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّخَلَاتِ حَتَّی افْتَتَحَ قُرَيْظَةَ وَالنَّضِيرَ فَکَانَ بَعْدَ ذَلِکَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ

عبداللہ بن اسود، معتمر بن سلیمان اپنے والد سلیمان سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ آنحضرت کے لئے لوگوں نے کھجوروں کے درخت بطور تحفہ نامزد کردیئے تھے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے میوہ سے گزریں یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی قریظہ اور بنی نضیر پر فتح پائی اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو واپس کردیا۔

Narrated Anas bin Malik:
Some people used to allot some date palm trees to the Prophet as gift till he conquered Banu Quraiza and Bani An-Nadir, where upon he started returning their date palms to them.

یہ حدیث شیئر کریں