ابوجہل کے قتیل کا بیان ۔
راوی: محمد بن عبداللہ رقاشی معتمر بن سلیمان اپنے والد ابومجلز (لاحق بن حمید) قیس بن عباد علی بن ابی طالب
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ حَدَّثَنَا أَبُو مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ أَنَا أَوَّلُ مَنْ يَجْثُو بَيْنَ يَدَيْ الرَّحْمَنِ لِلْخُصُومَةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَقَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ وَفِيهِمْ أُنْزِلَتْ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ قَالَ هُمْ الَّذِينَ تَبَارَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ حَمْزَةُ وَعَلِيٌّ وَعُبَيْدَةُ أَوْ أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْحَارِثِ وَشَيْبَةُ بْنُ رَبِيعَةَ وَعُتْبَةُ بْنُ رَبِيعَةَ وَالْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ
محمد بن عبداللہ رقاشی معتمر بن سلیمان اپنے والد ابومجلز (لاحق بن حمید) قیس بن عباد حضرت علی بن ابی طالب سے روایت کرتے ہیں کہ قیامت کے دن میں سب سے پہلے اپنے اللہ کے سامنے جھگڑے کو ختم کرانے کے لئے دو زانو بیٹھوں گا۔ قیس بن عباد کہتے ہیں کہ سورت حج کی یہ آیت اسی سلسله میں اتری (ھٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِيْ رَبِّهِمْ) 22۔ الحج : 19) یہ دوفریق ہیں۔ ایک دوسرے کے دشمن جو اپنے پروردگار کے مقدمه میں جھگڑے، ان دونوں فریقوں سے مراد وه لوگ ہیں جو لڑنے کے لئے بدر کے دن نکلے تھے، یعنی ایک طرف حمزه، علی اور عبیده یا ابوعبیده بن حارث دوسری طرف سے شیبه اور عتبه ربیعه کے بیٹے اور ولید بن عتبه فریق ثانی ۔
Narrated Abu Mijlaz:
From Qais bin Ubad: 'Ali bin Abi Talib said, "I shall be the first man to kneel down before (Allah), the Beneficent to receive His judgment on the day of Resurrection (in my favor)." Qais bin Ubad also said, "The following Verse was revealed in their connection:–
"These two opponents believers and disbelievers) Dispute with each other About their Lord." (22.19) Qais said that they were those who fought on the day of Badr, namely, Hamza, 'Ali, 'Ubaida or Abu 'Ubaida bin Al-Harith, Shaiba bin Rabi'a, 'Utba and Al-Wahd bin Utba.