صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1153

نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اگر میں نے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار میں ایک فرد ہوتا اور ابوموسیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جس میں کھجور کے درخت (بکثرت) ہیں تو میرے خیال میں آیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یعنی یثرب تھا۔

راوی: موسیٰ بن اسماعیل ہمام ثابت انس ابوبکر

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَارِ فَرَفَعْتُ رَأْسِي فَإِذَا أَنَا بِأَقْدَامِ الْقَوْمِ فَقُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَوْ أَنَّ بَعْضَهُمْ طَأْطَأَ بَصَرَهُ رَآنَا قَالَ اسْکُتْ يَا أَبَا بَکْرٍ اثْنَانِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا

موسی بن اسماعیل ہمام ثابت انس حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غار (ثور) میں تھا جب میں نے اپنا سر اٹھا لیا تو لوگوں کے پاؤں دیکھے میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر ان میں سے کوئی اپنی نظر نیچی کرے تو ہمیں دیکھ لے گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ابوبکر خاموش رہو (ہم) دو آدمی ہیں (مگر ہمارے ساتھ) اللہ تیسرا ہے۔

Narrated Abu Bakr:
I was with the Prophet in the Cave. When I raised my head, I saw the feet of the people. I said, "O Allah's Apostle! If some of them should look down, they will see us." The Prophet said, "O Abu Bakr, be quiet! (For we are) two and Allah is the Third of us."

یہ حدیث شیئر کریں