صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1147

نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اگر میں نے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار میں ایک فرد ہوتا اور ابوموسیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جس میں کھجور کے درخت (بکثرت) ہیں تو میرے خیال میں آیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یعنی یثرب تھا۔

راوی: مسدد یحیی اعمش شقیق بن سلمہ خباب

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ سَمِعْتُ شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا خَبَّابٌ قَالَ هَاجَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبْتَغِي وَجْهَ اللَّهِ وَوَجَبَ أَجْرُنَا عَلَی اللَّهِ فَمِنَّا مَنْ مَضَی لَمْ يَأْکُلْ مِنْ أَجْرِهِ شَيْئًا مِنْهُمْ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ نَجِدْ شَيْئًا نُکَفِّنُهُ فِيهِ إِلَّا نَمِرَةً کُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ فَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُغَطِّيَ رَأْسَهُ بِهَا وَنَجْعَلَ عَلَی رِجْلَيْهِ مِنْ إِذْخِرٍ وَمِنَّا مَنْ أَيْنَعَتْ لَهُ ثَمَرَتُهُ فَهُوَ يَهْدِبُهَا

مسدد یحیی اعمش شقیق بن سلمہ حضرت خباب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محض لوجہ اللہ ہجرت کی اور ہمارا اجر اللہ تعالیٰ کے ہاں جمع ہوگیا اب ہم میں سے بعض وہ ہیں جو دنیا سے اس طرح گزر گئے کہ انہوں نے اپنے اجر میں سے (دنیا میں) کچھ بھی نہیں لیا انہیں میں سے مصعب بن عمیر بھی ہیں جو احد کے دن شہید ہوئے تو ہمیں ان کو کفن دینے کے لئے علاوہ ایک کمبل کے کچھ بھی نہ ملا وہ کمبل بھی اتنا چھوٹا تھا کہ جب ہم اس سے ان کا سر ڈھانپتے تو پاؤں کھل جاتے اور جب پاؤں ڈھانپتے تو سر کھل جاتا تو ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم دیا کہ ہم کمبل سے سر چھپا دیں اور پاؤں اذخر گھاس سے ڈھانپ دیں اور بعض ہم میں سے وہ ہیں کہ ان کے لئے ان کا پھل دنیا ہی میں پک گیا اور وہ اس سے نفع اندوز ہو رہے ہیں۔

Narrated Khabbab:
We migrated with Allah's Apostle seeking Allah's Countenance, so our rewards became due and sure with Allah. Some of us passed away without eating anything of their rewards in this world. One of these was Mus'ab bin 'Umar who was martyred on the day of the battle of Uhud. We did not find anything to shroud his body with except a striped cloak. When we covered his head with it, his feet remained uncovered, and when we covered his feet with it, his head remained uncovered. So Allah's Apostle ordered us to cover his head with it and put some Idhkhir (i.e. a kind of grass) over his feet. And there are some amongst us whose fruits have ripened and they are collecting them (i.e. they have received their rewards in this world).

یہ حدیث شیئر کریں