نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اگر میں نے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار میں ایک فرد ہوتا اور ابوموسیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جس میں کھجور کے درخت (بکثرت) ہیں تو میرے خیال میں آیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یعنی یثرب تھا۔
راوی: ابراہیم بن موسیٰ ہشام ابن جریج عبیداللہ بن عمر نافع ابن عمر عمر
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ فَرَضَ لِلْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ أَرْبَعَةَ آلَافٍ فِي أَرْبَعَةٍ وَفَرَضَ لِابْنِ عُمَرَ ثَلَاثَةَ آلَافٍ وَخَمْسَ مِائَةٍ فَقِيلَ لَهُ هُوَ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ فَلِمَ نَقَصْتَهُ مِنْ أَرْبَعَةِ آلَافٍ فَقَالَ إِنَّمَا هَاجَرَ بِهِ أَبَوَاهُ يَقُولُ لَيْسَ هُوَ کَمَنْ هَاجَرَ بِنَفْسِهِ
ابراہیم بن موسیٰ ہشام ابن جریج عبیداللہ بن عمر نافع حضرت ابن عمر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مہاجرین اولین کا وظیفہ چار ہزار درہم سالانہ مقرر کیا اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ (اپنے بیٹے) کا ساڑھے تین ہزار تو ان سے کہا گیا کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تو مہاجر ہیں آپ نے ان کا وظیفہ کیوں چار ہزار سے کم کردیا ہے آپ نے فرمایا کہ انہوں نے اپنے ماں باپ کے ساتھ ہجرت کی تھی مطلب آپ کا یہ تھا کہ یہ ان لوگوں کی طرح نہیں ہیں جنہوں نے تنہا ہجرت کی ہے۔
Narrated Ibn Umar:
Umar bin Al-Khattab fixed a grant of 4000 (Dirhams) for every Early Emigrant (i.e. Muhajir) and fixed a grant of 3500 (Dirhams) only for Ibn 'Umar. Somebody said to 'Umar, "Ibn 'Umar is also one of the Early Emigrants; why do you give him less than four-thousand?" 'Umar replied, "His parents took him with them when they migrated, so he was not like the one who had migrated by himself.