صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1135

نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کا مدینہ کی طرف ہجرت کرنے کا بیان عبداللہ بن زید اور ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا اگر میں نے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں انصار میں ایک فرد ہوتا اور ابوموسیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ میں مکہ سے ایسی زمین کی طرف ہجرت کر رہا ہوں جس میں کھجور کے درخت (بکثرت) ہیں تو میرے خیال میں آیا کہ وہ یمامہ یا ہجر ہے لیکن وہ مدینہ یعنی یثرب تھا۔

راوی: زکریا بن یحیی ابن نمیر ہشام ان کے والد عائشہ

حَدَّثَنِي زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ قَالَ هِشَامٌ فَأَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ سَعْدًا قَالَ اللَّهُمَّ إِنَّکَ تَعْلَمُ أَنَّهُ لَيْسَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أُجَاهِدَهُمْ فِيکَ مِنْ قَوْمٍ کَذَّبُوا رَسُولَکَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخْرَجُوهُ اللَّهُمَّ فَإِنِّي أَظُنُّ أَنَّکَ قَدْ وَضَعْتَ الْحَرْبَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمْ وَقَالَ أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ أَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ مِنْ قَوْمٍ کَذَّبُوا نَبِيَّکَ وَأَخْرَجُوهُ مِنْ قُرَيْشٍ

زکریا بن یحیی ابن نمیر ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ حضرت سعد کہا کرتے تھے اے اللہ تو جانتا ہے کہ مجھے تیری راہ میں جہاد کرنا کسی سے اتنا پسند نہیں جتنا اس قوم سے ہے جس نے تیرے رسول کی تکذیب کی کہ انہیں (ان کے وطن سے نکالا) (یعنی قریش سے) اے اللہ میرا خیال ہے کہ اب تو نے ہمارے اور ان کے درمیان سے لڑائی ختم کردی ہے اور ابان بن یزید نے ہشام ان کے والد اور حضرت عائشہ کے واسطے سے یہ الفاظ روایت کئے ہیں من قوم کذبوا نبیک و اخر جوہ من قریش۔

Narrated Aisha:
Sad said, "O Allah! You know that there is none against whom I am eager to fight more willingly for Your Cause than those people who disbelieved Your Apostle and drove him out (of his city). O Allah! I think that You have ended the fight between us and them."

یہ حدیث شیئر کریں