صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1117

ابو طالب کے قصہ کا بیان

راوی: محمود عبدالرزاق معمر زہری ابن مسیب

حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا طَالِبٍ لَمَّا حَضَرَتْهُ الْوَفَاةُ دَخَلَ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أَبُو جَهْلٍ فَقَالَ أَيْ عَمِّ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کَلِمَةً أُحَاجُّ لَکَ بِهَا عِنْدَ اللَّهِ فَقَالَ أَبُو جَهْلٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أُمَيَّةَ يَا أَبَا طَالِبٍ تَرْغَبُ عَنْ مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَلَمْ يَزَالَا يُکَلِّمَانِهِ حَتَّی قَالَ آخِرَ شَيْئٍ کَلَّمَهُمْ بِهِ عَلَی مِلَّةِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَسْتَغْفِرَنَّ لَکَ مَا لَمْ أُنْهَ عَنْهُ فَنَزَلَتْ مَا کَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَنْ يَسْتَغْفِرُوا لِلْمُشْرِکِينَ وَلَوْ کَانُوا أُولِي قُرْبَی مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمْ أَنَّهُمْ أَصْحَابُ الْجَحِيمِ وَنَزَلَتْ إِنَّکَ لَا تَهْدِي مَنْ أَحْبَبْتَ

محمود عبدالرزاق معمر زہری ابن مسیب اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ جب ابوطالب کی وفات کا وقت قریب آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے (اس وقت) ابوطالب کے پاس ابوجہل بھی تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا اے میرے چچا صرف ایک کلمہ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہہ دیجئے تو میں اللہ کے ہاں اس کی وجہ سے (آپ کی بخشش کے لئے) عرض و معروض کرنے کا مستحق ہو جاؤں گا۔ تو ابوجہل اور عبداللہ بن ابی امیہ نے کہا اے ابوطالب تم عبدالمطلب کے دین سے پھرے جاتے ہو پس یہ دونوں برابر ان سے یہی کہتے رہے حتیٰ کہ ابوطالب نے ان سے جو آخری بات کہی وہ یہ تھی کہ (میں) عبدالمطلب کے دین پر مرتا ہوں تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس کے لئے اس وقت تک استغفار کرتا رہوں گا جب تک مجھے روکا نہ جائے تو یہ آیت نازل ہوئی نبی اور ایمان والوں کے لئے مناسب نہیں ہے کہ مشرکین کے لئے استغفار کریں اگرچہ وہ ان کے قرابتدار ہوں جب کہ انہیں یہ ظاہر ہو چکا کہ وہ دوزخی ہیں اور یہ آیت نازل ہوئی کہ (آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کر سکتے)۔

Narrated Al-Musaiyab:
When Abu Talib was in his death bed, the Prophet went to him while Abu Jahl was sitting beside him. The Prophet said, "O my uncle! Say: None has the right to be worshipped except Allah, an expression I will defend your case with, before Allah." Abu Jahl and 'Abdullah bin Umaya said, "O Abu Talib! Will you leave the religion of 'Abdul Muttalib?" So they kept on saying this to him so that the last statement he said to them (before he died) was: "I am on the religion of 'Abdul Muttalib." Then the Prophet said, " I will keep on asking for Allah's Forgiveness for you unless I am forbidden to do so." Then the following Verse was revealed:–
"It is not fitting for the Prophet and the believers to ask Allah's Forgiveness for the pagans, even if they were their near relatives, after it has become clear to them that they are the dwellers of the (Hell) Fire." (9.113)
The other Verse was also revealed:– "(O Prophet!) Verily, you guide not whom you like, but Allah guides whom He will ……." (28.56)

یہ حدیث شیئر کریں