صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1093

آیت کریمہ آپ کہہ دیجئے کہ میری طرف وحی کی گئی ہے کہ جنات کی ایک جماعت نے قرآن بغور سنا کے ماتحت جنات کا بیان

راوی: موسیٰ بن اسماعیل عمرو ابن یحیی بن سعید ان کے دادا ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ کَانَ يَحْمِلُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِدَاوَةً لِوَضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَبَيْنَمَا هُوَ يَتْبَعُهُ بِهَا فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقَالَ أَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ ابْغِنِي أَحْجَارًا أَسْتَنْفِضْ بِهَا وَلَا تَأْتِنِي بِعَظْمٍ وَلَا بِرَوْثَةٍ فَأَتَيْتُهُ بِأَحْجَارٍ أَحْمِلُهَا فِي طَرَفِ ثَوْبِي حَتَّی وَضَعْتُهَا إِلَی جَنْبِهِ ثُمَّ انْصَرَفْتُ حَتَّی إِذَا فَرَغَ مَشَيْتُ فَقُلْتُ مَا بَالُ الْعَظْمِ وَالرَّوْثَةِ قَالَ هُمَا مِنْ طَعَامِ الْجِنِّ وَإِنَّهُ أَتَانِي وَفْدُ جِنِّ نَصِيبِينَ وَنِعْمَ الْجِنُّ فَسَأَلُونِي الزَّادَ فَدَعَوْتُ اللَّهَ لَهُمْ أَنْ لَا يَمُرُّوا بِعَظْمٍ وَلَا بِرَوْثَةٍ إِلَّا وَجَدُوا عَلَيْهَا طَعَامًا

موسی بن اسماعیل عمرو ابن یحیی بن سعید ان کے دادا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو اور (دوسری) حاجت کے لئے ایک برتن ساتھ لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے جا رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کون ہے؟ تو انہوں نے کہا میں ابوہریرہ ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے لئے پتھر تلاش کرکے لاؤ کہ میں استنجا کروں (لیکن) ہڈی اور لید نہ لانا میں اپنے کپڑے کے ایک گوشہ میں پتھر اٹھائے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا حتیٰ کہ انہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں رکھ دیا پھر میں وہاں سے ہٹ گیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہو گئے تو میں آیا اور میں نے عرض کیا کہ ہڈی اور لید میں کیا بات ہے (جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لانے سے منع فرمایا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ دونوں چیزیں جنات کی خوراک ہیں اور میرے پاس (شہر) نصیبین کے جنات کا وفد آیا تھا اور وہ کیا ہی اچھے جنات تھے انہوں نے مجھ سے کھانے کی خواہش کی تو میں نے اللہ تعالیٰ سے ان کے لئے دعا کی کہ جس ہڈی یا لید پر ان کا گزر ہو تو اس پر کھانا پائیں۔

Narrated Abu Huraira:
That once he was in the, company of the Prophet carrying a water pot for his ablution and for cleaning his private parts. While he was following him carrying it(i.e. the pot), the Prophet said, "Who is this?" He said, "I am Abu Huraira." The Prophet said, "Bring me stones in order to clean my private parts, and do not bring any bones or animal dung." Abu Huraira went on narrating: So I brought some stones, carrying them in the corner of my robe till I put them by his side and went away. When he finished, I walked with him and asked, "What about the bone and the animal dung?" He said, "They are of the food of Jinns. The delegate of Jinns of (the city of) Nasibin came to me–and how nice those Jinns were–and asked me for the remains of the human food. I invoked Allah for them that they would never pass by a bone or animal dung but find food on them."

یہ حدیث شیئر کریں