دور جاہلیت میں قسامت کا بیان۔
راوی: علی بن عبداللہ سفیان عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خِلَالٌ مِنْ خِلَالِ الْجَاهِلِيَّةِ الطَّعْنُ فِي الْأَنْسَابِ وَالنِّيَاحَةُ وَنَسِيَ الثَّالِثَةَ قَالَ سُفْيَانُ وَيَقُولُونَ إِنَّهَا الِاسْتِسْقَائُ بِالْأَنْوَائِ
علی بن عبداللہ سفیان عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو فرماتے ہوئے سنا کہ کسی کے نسب میں طعنہ زنی کرنا اور میت پر نوحہ کرنا زمانہ جاہلیت کی خصلت ہے تیسری بات عبیداللہ بھول گئے سفیان نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ وہ تیسری بات ستاروں کے سبب بارش کا برسنا ہے۔
Narrated Sufyan:
'Ubaidullah said: "I heard Ibn 'Abbas saying, "Following are some traits of the people of the pre-Islamic period of ignorance (i) to defame the ancestry of other families, (ii) and to wail over the dead." 'Ubaidullah forgot the third trait. Sufyan said, "They say it (i.e. the third trait) was to believe that rain was caused by the influence of stars (i.e. if a special star appears it will rain)."