صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1071

زمانہ جاہلیت کا بیان

راوی: یحیی بن سلیمان ابن وہب عمرو عبدالرحمن بن قاسم

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ أَنَّ الْقَاسِمَ کَانَ يَمْشِي بَيْنَ يَدَيْ الْجَنَازَةِ وَلَا يَقُومُ لَهَا وَيُخْبِرُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَقُومُونَ لَهَا يَقُولُونَ إِذَا رَأَوْهَا کُنْتِ فِي أَهْلِکِ مَا أَنْتِ مَرَّتَيْنِ

یحیی بن سلیمان ابن وہب عمرو عبدالرحمن بن قاسم سے روایت کرتے ہیں کہ قاسم جنازہ کے آگے آگے جاتے تھے اور اسے دیکھ کر کھڑے نہ ہوتے تھے تو وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے واسطے سے بیان کرتے تھے کہ انہوں نے فرمایا زمانہ جاہلیت میں لوگ جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہو جاتے اور دو مرتبہ کہا کرتے تھے کہ تو اپنے عزیزوں کے پاس ہے جیسے پہلے تھا۔

Narrated 'Abdur-Rahman bin Al-Qasim:
Al-Qasim used to walk in front of the funeral procession. He used not to get up for the funeral procession (in case it passed by him). And he narrated from 'Aisha that she said, "The people of the pre-lslamic period of ignorance used to stand up for the funeral procession. When they saw it they used to say twice: 'You were noble in your family. What are you now?"

یہ حدیث شیئر کریں