نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نکاح اور ان کی فضیلت کا بیان
راوی: عمر بن محمد بن حسن ان کے والد حفص ہشام ان کے والد عائشہ
حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَنٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَی أَحَدٍ مِنْ نِسَائِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَی خَدِيجَةَ وَمَا رَأَيْتُهَا وَلَکِنْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکْثِرُ ذِکْرَهَا وَرُبَّمَا ذَبَحَ الشَّاةَ ثُمَّ يُقَطِّعُهَا أَعْضَائً ثُمَّ يَبْعَثُهَا فِي صَدَائِقِ خَدِيجَةَ فَرُبَّمَا قُلْتُ لَهُ کَأَنَّهُ لَمْ يَکُنْ فِي الدُّنْيَا امْرَأَةٌ إِلَّا خَدِيجَةُ فَيَقُولُ إِنَّهَا کَانَتْ وَکَانَتْ وَکَانَ لِي مِنْهَا وَلَدٌ
عمر بن محمد بن حسن ان کے والد حفص ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ مجھے جتنا رشک حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر آتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بیوی پر نہیں آتا تھا حالانکہ میں نے انہیں دیکھا بھی نہیں تھا لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بکثرت ان کا ذکر فرماتے اور اکثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی بکری ذبح فرماتے۔ پھر اس کے ایک ایک عضو کو جدا فرماتے پھر اسے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ملنے جلنے والیوں میں بھیج دیتے اور کبھی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہہ دیتی کہ دنیا میں خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سوا اور عورت ہے ہی نہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہاں وہ ایسی ہی تھیں اور انہیں سے میرے اولاد ہوئی ہے۔
Narrated 'Aisha:
I did not feel jealous of any of the wives of the Prophet as much as I did of Khadija though I did not see her, but the Prophet used to mention her very often, and when ever he slaughtered a sheep, he would cut its parts and send them to the women friends of Khadija. When I sometimes said to him, "(You treat Khadija in such a way) as if there is no woman on earth except Khadija," he would say, "Khadija was such-and-such, and from her I had children."