نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح اور ان کی فضیلت کا بیان۔
راوی: سعید بن عفیر لیث ہشام ان کے والد عائشہ
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ کَتَبَ إِلَيَّ هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا غِرْتُ عَلَی امْرَأَةٍ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا غِرْتُ عَلَی خَدِيجَةَ هَلَکَتْ قَبْلَ أَنْ يَتَزَوَّجَنِي لِمَا کُنْتُ أَسْمَعُهُ يَذْکُرُهَا وَأَمَرَهُ اللَّهُ أَنْ يُبَشِّرَهَا بِبَيْتٍ مِنْ قَصَبٍ وَإِنْ کَانَ لَيَذْبَحُ الشَّاةَ فَيُهْدِي فِي خَلَائِلِهَا مِنْهَا مَا يَسَعُهُنَّ
سعید بن عفیر لیث ہشام ان کے والد حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتی ہیں کہ مجھے جتنا رشک حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر آتا اتنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی بی بی پر نہیں آتا (حالانکہ) وہ میرے نکاح سے پہلے ہی وفات پا چکی تھیں، اس وجہ سے کہ میں اکثر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا ذکر کرتے ہوئے سنتی تھی اور اللہ تعالیٰ نے آنحضرت کو حکم دیا تھا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جنت میں موتی کے محل کی بشارت دیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری ذبح کرتے تو خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی ملنے والیوں کو اس میں سے بقدر کفایت بطور تحفہ بھیجتے تھے۔
Narrated
'Aisha: I did not feel jealous of any of the wives of the Prophet as much as I did of Khadija (although) she died before he married me, for I often heard him mentioning her, and Allah had told him to give her the good tidings that she would have a palace of Qasab (i.e. pipes of precious stones and pearls in Paradise), and whenever he slaughtered a sheep, he would send her women-friends a good share of it.