صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 105

اللہ تعالیٰ کا قول کہ مسلمانوں میں جو لوگ معذور نہیں، اور جہاد سے بیٹھ رہیں، اور وہ راہ اللہ میں اپنی جانوں اور مال کے ذریعہ جہاد کرنے والے برابر نہیں ہو سکتے، اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو جو اپنے مال اور اپنی جان کے ذریعہ جہاد کریں، بیٹھ رہنے والوں پر ایک درجہ فضیلت دی ہے، اور ہر ایک سے اللہ تعالیٰ نے اچھا وعدہ کیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے بیٹھ رہنے والوں پر جہاد کرنیوالوں کو فضیلت دی ہے، آخر آیت غفور ارحیما تک۔

راوی: عبد العزیز بن عبداللہ , ابراہیم بن سعد زہری , صالح بن کیسان ابن شہاب , سہل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّهُ قَالَ رَأَيْتُ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلْتُ حَتَّی جَلَسْتُ إِلَی جَنْبِهِ فَأَخْبَرَنَا أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْلَی عَلَيْهِ لَا يَسْتَوِي الْقَاعِدُونَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ فَجَائَهُ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ وَهُوَ يُمِلُّهَا عَلَيَّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَسْتَطِيعُ الْجِهَادَ لَجَاهَدْتُ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی عَلَی رَسُولِهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفَخِذُهُ عَلَی فَخِذِي فَثَقُلَتْ عَلَيَّ حَتَّی خِفْتُ أَنَّ تَرُضَّ فَخِذِي ثُمَّ سُرِّيَ عَنْهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ

عبد العزیز بن عبداللہ ، ابراہیم بن سعد زہری، صالح بن کیسان ابن شہاب، سہل بن سعد ساعدی فرماتے ہیں کہ میں نے مروان بن حکیم کو مسجد میں بیٹھے ہوئے دیکھا تو میں سامنے سے آکر اس کے پہلو میں بیٹھ گیا، اس نے مجھے سے کہا، زید بن ثابت نے اسے اطلاع دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب انہیں آیت (لَا يَسْتَوِي الْقٰعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ) 4۔ النسآء : 95) لکھوائی تو ابن ام مکتوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت مجھ سے یہی آیت لکھوا رہے تھے، ابن ام مکتوم نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں قدرت رکھتا، تو ضرور جہاد کرتا، وہ نابینا آدمی تھے پس اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول پر یہ آیت نازل فرمائی، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا زانو میرے زانو پر تھا، اور اتنا بوجھ پڑ رہا تھا، کہ مجھے اپنی ران کے پھٹ جانے کا ندیشہ ہوگیا، جب (غَيْرُ أُولِي الضَّرَرِ) نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ بھاری کیفیت جاتی رہی۔

Narrated Sahl bin Sad As-Sa'idi:
I saw Marwan bin Al-Hakam sitting in the Mosque. So I came forward and sat by his side. He told us that Zaid bin Thabit had told him that Allah's Apostle had dictated to him the Divine Verse:
"Not equal are those believers who sit (at home) and those who strive hard and fight in the Cause of Allah with their wealth and lives.' (4.95)
Zaid said, "Ibn-Maktum came to the Prophet while he was dictating to me that very Verse. On that Ibn Um Maktum said, "O Allah's Apostle! If I had power, I would surely take part in Jihad." He was a blind man. So Allah sent down revelation to His Apostle while his thigh was on mine and it became so heavy for me that I feared that my thigh would be broken. Then that state of the Prophet was over after Allah revealed "…except those who are disabled (by injury or are blind or lame etc.) (4.95)

یہ حدیث شیئر کریں