صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1022

انصار سے فرمان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم تم مجھے سب سے زیادہ محبوب ہونے کا بیان۔

راوی: یعقوب بن ابراہیم بن کثیر بہز بن اسد شعبہ ہشام بن زید انس بن مالک

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي هِشَامُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهَا صَبِيٌّ لَهَا فَکَلَّمَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّکُمْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيَّ مَرَّتَيْنِ

یعقوب بن ابراہیم بن کثیر بہز بن اسد شعبہ ہشام بن زید حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ ایک انصار خاتون اپنے بچہ کو لئے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے گفتگو کی تو دوران گفتگو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ تم مجھے سب سے زیادہ محبوب ہو۔

Narrated Anas bin Malik:
Once an Ansari woman, accompanied by a son of hers, came to Allah's Apostle. Allah's Apostle spoke to her and said twice, "By Him in Whose Hand my life is, you are the most beloved people to me."

یہ حدیث شیئر کریں