صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1014

انصار کے مناقب کا بیان اور آیت کریمہ اور جو لوگ دار ہجرت اور دار السلام یعنی مدینہ منورہ میں مہاجرین (کے آنے) سے پہلے قیام کئے ہوئے ہیں جو ان کی طرف ہجرت کر کے آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دیا جائے تو وہ اس سے اپنے دلوں میں خلش نہیں پاتے۔

راوی: ابوالولید شعبہ ابوالتیاح

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَتْ الْأَنْصَارُ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ وَأَعْطَی قُرَيْشًا وَاللَّهِ إِنَّ هَذَا لَهُوَ الْعَجَبُ إِنَّ سُيُوفَنَا تَقْطُرُ مِنْ دِمَائِ قُرَيْشٍ وَغَنَائِمُنَا تُرَدُّ عَلَيْهِمْ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا الْأَنْصَارَ قَالَ فَقَالَ مَا الَّذِي بَلَغَنِي عَنْکُمْ وَکَانُوا لَا يَکْذِبُونَ فَقَالُوا هُوَ الَّذِي بَلَغَکَ قَالَ أَوَلَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَرْجِعَ النَّاسُ بِالْغَنَائِمِ إِلَی بُيُوتِهِمْ وَتَرْجِعُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی بُيُوتِکُمْ لَوْ سَلَکَتْ الْأَنْصَارُ وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَکْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَهُمْ

ابو الولید شعبہ ابوالتیاح فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ آنحضرت نے قریش کو فتح مکہ کے دن کچھ عطیہ دیا تھا تو انصار نے کہا واللہ یہ تو بڑے تعجب کی بات ہے کہ ہماری تلواروں سے تو قریش کا خون ٹپک رہا ہے اور ہماری غنیمتیں انہیں کے حوالہ ہو رہی ہیں۔ یہ خبر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو بلا کر فرمایا جو خبر تمہاری جانب سے مجھے پہنچی ہے وہ کیسی ہے؟ اور انصار جھوٹ نہیں بولا کرتے تھے اور انہوں نے جواب دیا کہ یہ اطلاع جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی ہے بالکل ٹھیک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ لوگ تو اپنے گھروں کو مال غنیمت (جو بہت ہی حقیر چیز ہے) لے کر واپس جائیں اور تم اپنے گھروں کو اللہ کے رسول کو لے کر واپس جاؤ (جس سے بڑی نعمت دنیا میں نہیں ہو سکتی) جس میدان یا گھاٹی میں انصار چلیں گے تو میں بھی انہیں کے میدان یا گھاٹی پر چلوں گا۔

Narrated Anas:
On the day of the Conquest of Mecca, when the Prophet had given (from the booty) the Quraish, the Ansar said, "By Allah, this is indeed very strange: While our swords are still dribbling with the blood of Quraish, our war booty are distributed amongst them." When this news reached the Prophet he called the Ansar and said, "What is this news that has reached me from you?" They used not to tell lies, so they replied, "What has reached you is true." He said, "Doesn't it please you that the people take the booty to their homes and you take Allah's Apostle to your homes? If the Ansar took their way through a valley or a mountain pass, I would take the Ansar's valley or a mountain pass."

یہ حدیث شیئر کریں