انصار کے مناقب کا بیان اور آیت کریمہ اور جو لوگ دار ہجرت اور دار السلام یعنی مدینہ منورہ میں مہاجرین (کے آنے) سے پہلے قیام کئے ہوئے ہیں جو ان کی طرف ہجرت کر کے آتے ہیں ان سے محبت کرتے ہیں اور مہاجرین کو جو کچھ دیا جائے تو وہ اس سے اپنے دلوں میں خلش نہیں پاتے۔
راوی: موسیٰ بن اسماعیل مہدی بن میمون غیلان بن جریر
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا غَيْلَانُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسٍ أَرَأَيْتَ اسْمَ الْأَنْصَارِ کُنْتُمْ تُسَمَّوْنَ بِهِ أَمْ سَمَّاکُمْ اللَّهُ قَالَ بَلْ سَمَّانَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ کُنَّا نَدْخُلُ عَلَی أَنَسٍ فَيُحَدِّثُنَا بِمَنَاقِبِ الْأَنْصَارِ وَمَشَاهِدِهِمْ وَيُقْبِلُ عَلَيَّ أَوْ عَلَی رَجُلٍ مِنْ الْأَزْدِ فَيَقُولُ فَعَلَ قَوْمُکَ يَوْمَ کَذَا وَکَذَا کَذَا وَکَذَا
موسی بن اسماعیل مہدی بن میمون غیلان بن جریر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے دریافت کیا کہ ذرا انصار نام کے متعلق فرمایئے کہ یہ نام آپ نے (انصار نے خود) رکھا تھا یا اللہ تعالیٰ نے یہ نام رکھا ہے تو انہوں نے فرمایا کہ ہم نے نہیں رکھا بلکہ اللہ تعالیٰ نے ہمارا یہ نام رکھا ہے (غیلان) کہتے ہیں کہ ہم حضرت انس کے پاس جایا کرتے تھے تو وہ ہم سے انصار کے مناقب اور ان کے کارنامے بیان کرتے اور میرے یا قبیلہ ازد کے کسی آدمی کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کرتے کہ فلاں فلاں دن تمہاری قوم (انصار) نے فلاں فلاں کام کیا۔
Narrated Ghailan bin Jarir:
I asked Anas, "Tell me about the name 'Al-Ansar.; Did you call yourselves by it or did Allah call you by it?" He said, "Allah called us by it." We used to visit Anas (at Basra) and he used to narrate to us the virtues and deeds of the Ansar, and he used to address me or a person from the tribe of Al-Azd and say, "Your tribe did so-and-so on such-and-such a day."