صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 1009

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے فضائل کا بیان۔

راوی: عبید ابواسامہ ہشام عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اسْتَعَارَتْ مِنْ أَسْمَائَ قِلَادَةً فَهَلَکَتْ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِهِ فِي طَلَبِهَا فَأَدْرَکَتْهُمْ الصَّلَاةُ فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوئٍ فَلَمَّا أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَکَوْا ذَلِکَ إِلَيْهِ فَنَزَلَتْ آيَةُ التَّيَمُّمِ فَقَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاکِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِکِ أَمْرٌ قَطُّ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَکِ مِنْهُ مَخْرَجًا وَجَعَلَ لِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ بَرَکَةً

عبید ابواسامہ ہشام عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے ایک ہار اپنی بہن اسماء سے بطور عاریت لیا تھا وہ گم ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ڈھونڈنے کے لئے اپنے چند صحابہ کو بھیجا اثنائے راہ میں نماز کا وقت آ گیا (پانی نہ ملنے پر) انہوں نے بلا وضو نماز پڑھ لی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی شکایت کی جس پر تیمم کی آیت نازل ہوئی اسید بن حضیر نے عرض کیا (اے عائشہ) اللہ تعالیٰ تم کو جزائے خیر عنایت فرمائے اس لئے کہ واللہ جو بات تم کو پیش آئی اللہ تعالیٰ نے اس سے آپ کو بری کر دیا اور مسلمانوں کے لئے اس میں برکت عطا فرما دی۔

Narrated 'Aisha:
That she borrowed a necklace from Asma' and it was lost. Allah's Apostle sent some of his companions to look for it. During their journey the time of prayer was due and they prayed without ablution. When they returned to the Prophet they complained about it. So the Divine Verse of Tayammum was revealed. Usaid bin Hudair said (to 'Aisha), "May Allah reward you handsomely. By Allah, whenever you have a difficulty, Allah took you out of it and brought with it, a Blessing for the Muslims."

یہ حدیث شیئر کریں