عید کی نماز سے پہلے اور اس کے بعد پڑھنے کا بیان اور ابوالمعلی نے کہا میں نے سعید کو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے متعلق کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے عید کی نماز سے پہلے نماز کو مکروہ سمجھا
راوی: ابوالولید , شعبہ , عدی بن ثابت , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا وَمَعَهُ بِلَالٌ
ابوالولید، شعبہ، عدی بن ثابت، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الفطر کے دن نکلے اور دو رکعت نماز اس طرح پڑھی کہ نہ تو اس سے پہلے نماز پڑھی اور نہ اس کے بعد پڑھی اور آپ کے ساتھ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ تعالیٰ تھے۔
Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet went out and offered a two Rakat prayer on the Day of 'Id ul Fitr and did not offer any other prayer before or after it and at that time Bilal was accompanying him.