صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 943

عورت کے پاس عید میں دوپٹہ نہ ہو (تو کیا کرے)

راوی: ابومعمر , عبدالوارث , ایوب , حفصہ بنت سیرین

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ قَالَتْ کُنَّا نَمْنَعُ جَوَارِيَنَا أَنْ يَخْرُجْنَ يَوْمَ الْعِيدِ فَجَائَتْ امْرَأَةٌ فَنَزَلَتْ قَصْرَ بَنِي خَلَفٍ فَأَتَيْتُهَا فَحَدَّثَتْ أَنَّ زَوْجَ أُخْتِهَا غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً فَکَانَتْ أُخْتُهَا مَعَهُ فِي سِتِّ غَزَوَاتٍ فَقَالَتْ فَکُنَّا نَقُومُ عَلَی الْمَرْضَی وَنُدَاوِي الْکَلْمَی فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعَلَی إِحْدَانَا بَأْسٌ إِذَا لَمْ يَکُنْ لَهَا جِلْبَابٌ أَنْ لَا تَخْرُجَ فَقَالَ لِتُلْبِسْهَا صَاحِبَتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا فَلْيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ حَفْصَةُ فَلَمَّا قَدِمَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ أَتَيْتُهَا فَسَأَلْتُهَا أَسَمِعْتِ فِي کَذَا وَکَذَا قَالَتْ نَعَمْ بِأَبِي وَقَلَّمَا ذَکَرَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَالَتْ بِأَبِي قَالَ لِيَخْرُجْ الْعَوَاتِقُ ذَوَاتُ الْخُدُورِ أَوْ قَالَ الْعَوَاتِقُ وَذَوَاتُ الْخُدُورِ شَکَّ أَيُّوبُ وَالْحُيَّضُ وَيَعْتَزِلُ الْحُيَّضُ الْمُصَلَّی وَلْيَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَدَعْوَةَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهَا الْحُيَّضُ قَالَتْ نَعَمْ أَلَيْسَ الْحَائِضُ تَشْهَدُ عَرَفَاتٍ وَتَشْهَدُ کَذَا وَتَشْهَدُ کَذَا

ابومعمر، عبدالوارث، ایوب، حفصہ بنت سیرین روایت کرتی ہیں کہ ہم لوگ اپنی لڑکیوں کو عید کے دن نکلنے سے روکتی تھیں، ایک عورت آئی اور قصر بنی خلف میں اتری، میں اس کے پاس پہنچی تو اس نے بیان کیا کہ اس کی بہن کا شوہر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوات میں شریک ہوا تھا، تو اس کی بہن کچھ غزوات میں اپنے شوہر کے ساتھ تھی، اور اس نے بیان کیا کہ ہم لوگوں کا کام مریضوں کا علاج اور زخمیوں کی مرہم پٹی کرنا تھا، تو اس نے کہا یا رسول اللہ! کیا ہم لوگوں میں سے کسی کیلئے اس باب میں کوئی مضائقہ ہے کہ وہ (عید کے دن) نہ نکلے اگر اس کی چادر نہ ہو آپ نے فرمایا کہ اس کی ہم جولی اسے اپنی چادر اڑھادے، اور چاہئے کہ وہ لوگ نیک کام میں شریک ہوں اور مومنین کی دعوت میں حاضر ہوں، حفصہ نے کہا کہ جب ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آئیں تو میں ان کے پاس پہنچی اور ان سے پوچھا کہ آپ نے اس کے متعلق کچھ سنا ہے؟ تو انہوں نے کہا ہاں آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں اور جب کبھی بھی وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام لیتیں تو یہ ضرور کہتیں کہ میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں، آپ نے فرمایا کہ پردے والی جوان عورتیں باہر نکلیں یا یہ فرمایا کہ پردے والی اور جوان عورتیں نکلیں، ایوب کو شک ہوا اور حائضہ عورتیں بھی نکلیں، لیکن وہ نماز کی جگہ سے علیحدہ رہیں اور نیک کام اور مومنین کی دعا میں شریک ہوں۔ حفصہ کا بیان ہے کہ میں نے ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کہ کیا حائضہ عورتیں بھی نکلیں؟ انہوں نے کہا کہ کیا حائضہ عرفات میں اور فلاں فلاں جگہ میں نہیں جاتی ہے۔

Narrated Aiyub: Hafsa bint Sirin said, "On Id we used to forbid our girls to go out for 'Id prayer. A lady came and stayed at the palace of Bani Khalaf and I went to her. She said, 'The husband of my sister took part in twelve holy battles along with the Prophet and my sister was with her husband in six of them. My sister said that they used to nurse the sick and treat the wounded. Once she asked, 'O Allah's Apostle! If a woman has no veil, is there any harm if she does not come out (on 'Id day)?' The Prophet said, 'Her companion should let her share her veil with her, and the women should participate in the good deeds and in the religious gatherings of the believers.' " Hafsa added, "When Um-'Atiya came, I went to her and asked her, 'Did you hear anything about so-and-so?' Um-'Atlya said, 'yes, let my father be sacrificed for the Prophet (p.b.u.h). (And whenever she mentioned the name of the Prophet she always used to say, 'Let my father be' sacrificed for him). He said, 'Virgin mature girls staying often screened (or said, 'Mature girls and virgins staying often screened–Aiyub is not sure as which was right) and menstruating women should come out (on the 'Id day). But the menstruating women should keep away from the Musalla. And all the women should participate in the good deeds and in the religious gatherings of the believers'." Hafsa said, "On that I said to Um-'Atiya, 'Also those who are menstruating?' “Um-'Atiya replied, "Yes. Do they not present themselves at 'Arafat and elsewhere?".

یہ حدیث شیئر کریں