اللہ عز وجل کا فرمانا کہ جب نماز پوری ہو جائے تو زمین میں پھیل جا اور اللہ تعالیٰ کا فضل تلاش کرو
راوی: سعید بن ابی مریم , ابوغسان , ابوحازم , سہل بن سعد ساعدی
حَدَّثَنَي سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ کَانَتْ فِينَا امْرَأَةٌ تَجْعَلُ عَلَی أَرْبِعَائَ فِي مَزْرَعَةٍ لَهَا سِلْقًا فَکَانَتْ إِذَا کَانَ يَوْمُ جُمُعَةٍ تَنْزِعُ أُصُولَ السِّلْقِ فَتَجْعَلُهُ فِي قِدْرٍ ثُمَّ تَجْعَلُ عَلَيْهِ قَبْضَةً مِنْ شَعِيرٍ تَطْحَنُهَا فَتَکُونُ أُصُولُ السِّلْقِ عَرْقَهُ وَکُنَّا نَنْصَرِفُ مِنْ صَلَاةِ الْجُمُعَةِ فَنُسَلِّمُ عَلَيْهَا فَتُقَرِّبُ ذَلِکَ الطَّعَامَ إِلَيْنَا فَنَلْعَقُهُ وَکُنَّا نَتَمَنَّی يَوْمَ الْجُمُعَةِ لِطَعَامِهَا ذَلِکَ
سعید بن ابی مریم، ابوغسان، ابوحازم ، سہل بن سعد ساعدی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ہم میں ایک عورت تھی جو اپنے کھیت میں نہر کے کنارے چقندر بویا کرتی ہیں، جب جمعہ کا دن آتا تو چقندر کی جڑوں کو اکھاڑتی اور اسے ہانڈی میں پکاتی، پھر جو کا آٹا پیس کر اس ہانڈی میں ڈالتی، تو چقندر کی جڑیں گو اس کی بوٹیاں ہو جاتیں، اور ہم جمعہ کی نماز سے فارغ ہوتے تو اس کے پاس جا کر اسے سلام کرتے، وہ کھانا ہمارے پاس لا کر رکھ دیتی اور ہم اسے چاٹتے تھے، اور ہم لوگوں کو اس کے اس کھانے کے سبب سے جمعہ کے دن کی تمنا ہوتی تھی۔
Narrated Sahl bin Sad: There was a woman amongst us who had a farm and she used to sow Silq (a kind of vegetable) on the edges of streams in her farm. On Fridays she used to pull out the Silq from its roots and put the roots in a utensil. Then she would put a handful of powdered barley over it and cook it. The roots of the Silq were a substitute for meat. After finishing the Jumua prayer we used to greet her and she would give us that food which we would eat with our hands, and because of that meal, we used to look forward to Friday.