نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عبد القیس کے وفد کو رغبت دلانا کہ ایمان اور علم کی حفاظت کریں اور اپنے پیچھے والے لوگوں کو خبر کر دیں اور مالک بن حویرث نے کہا کہ ہم سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ تم اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ جاؤ اور انہیں دین کی تعلیم دو
راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , ابوجمرہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ کُنْتُ أُتَرْجِمُ بَيْنَ ابْنِ عَبَّاسٍ وَبَيْنَ النَّاسِ فَقَالَ إِنَّ وَفْدَ عَبْدِ الْقَيْسِ أَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ الْوَفْدُ أَوْ مَنْ الْقَوْمُ قَالُوا رَبِيعَةُ فَقَالَ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ أَوْ بِالْوَفْدِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا نَدَامَی قَالُوا إِنَّا نَأْتِيکَ مِنْ شُقَّةٍ بَعِيدَةٍ وَبَيْنَنَا وَبَيْنَکَ هَذَا الْحَيُّ مِنْ کُفَّارِ مُضَرَ وَلَا نَسْتَطِيعُ أَنْ نَأْتِيَکَ إِلَّا فِي شَهْرٍ حَرَامٍ فَمُرْنَا بِأَمْرٍ نُخْبِرُ بِهِ مَنْ وَرَائَنَا نَدْخُلُ بِهِ الْجَنَّةَ فَأَمَرَهُمْ بِأَرْبَعٍ وَنَهَاهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ أَمَرَهُمْ بِالْإِيمَانِ بِاللَّهِ وَحْدَهُ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْإِيمَانُ بِاللَّهِ وَحْدَهُ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَإِقَامُ الصَّلَاةِ وَإِيتَائُ الزَّکَاةِ وَصَوْمُ رَمَضَانَ وَتُعْطُوا الْخُمُسَ مِنْ الْمَغْنَمِ وَنَهَاهُمْ عَنْ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ قَالَ شُعْبَةُ وَرُبَّمَا قَالَ النَّقِيرِ وَرُبَّمَا قَالَ الْمُقَيَّرِ قَالَ احْفَظُوهُ وَأَخْبِرُوهُ مَنْ وَرَائَکُمْ
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، ابوجمرہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما (حدیث) بیان کر رہے تھے (اور) ان کے اور لوگوں کے درمیان میں میں مترجم تھا، (جو ابن عباس کہتے تھے اس کو میں با آواز بلند لوگوں کو سنا دیتا تھا) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ عبدالقیس کے قاصد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے آپ نے پوچھا کہ کون قاصد ہیں یا یہ پوچھا کہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم (قبیلہ ربیعہ سے ہیں) آپ نے فرمایا کہ مَرْحَبًا بِالْقَوْمِ بِالْوَفْدِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا نَدَامَی یا (یہ فرمایا) مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ غَيْرَ خَزَايَا وَلَا نَدَامَی ان لوگوں نے عرض کیا کہ ہم ایک دور جگہ سے آپ کے پاس آئے ہیں اور ہمارے اور آپ کے درمیان میں کفار مضر کا قبیلہ (حائل) ہے اور (ان ہی کے خوف سے) ہم بجز ماہ حرام (کے اور کسی زمانہ) میں آپ کے پاس نہیں آسکتے، لہذا ہم کو ایسے اعمال بتا دیجئے کہ ہم اپنے پیچھے والوں کو اس سے مطلع کردیں اور اس کے سبب سے ہم جنت میں داخل ہوجائیں آپ نے ان کو چار باتوں کا حکم دیا، انہیں صرف ایک اللہ پر ایمان رکھنے کا (یہ حکم دے کر) آپ نے فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ ایک اللہ پر ایمان رکھنے کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول (ہم سے) زیادہ جانتے ہیں آپ نے فرمایا (اس کا مطلب یہ ہے کہ) اس بات کی شہادت دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کو نماز پڑھنے اور زکوۃ دینے اور رمضان کے روزے رکھنے کا حکم دیا اور یہ بھی انہیں حکم دیا کہ مال غنیمت کا پانچواں حصہ (خدا کی راہ میں دیں اور انہیں دباء، حنتم اور مزفت (کے استعمال) سے منع فرمایا: شعبہ کہتے ہیں کہ ابوجمرہ اکثر نقیر بھی کہا کرتے تھے اور اکثر (بجائے مزفت کے) مقیر بھی کہتے تھے یہ فرما کر (آپ نے ارشاد فرمایا) کہ ان باتوں کو تم یاد کرلو اور اپنے پیچھے والوں کو (ان سے) مطلع کردو۔
Narrated Abu Jamra: I was an interpreter between the people and Ibn 'Abbas. Once Ibn 'Abbas said that a delegation of the tribe of'Abdul Qais came to the Prophet who asked them, "Who are the people (i.e. you)? (Or) who are the delegates?" They replied, "We are from the tribe of Rabi'a." Then the Prophet said to them, "Welcome, O people (or said, "O delegation (of 'Abdul Qais).") Neither will you have disgrace nor will you regret." They said, "We have come to you from a distant place and there is the tribe of the infidels of Mudar intervening between you and us and we cannot come to you except in the sacred month. So please order us to do something good (religious deeds) and that we may also inform our people whom we have left behind (at home) and that we may enter Paradise (by acting on them.)" The Prophet ordered them to do four things, and forbade them from four things. He ordered them to believe in Allah Alone, the Honorable the Majestic and said to them, "Do you know what is meant by believing in Allah Alone?" They replied, "Allah and His Apostle know better." Thereupon the Prophet said, "(That means to testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is His Apostle, to offer prayers perfectly, to pay Zakat, to observe fasts during the month of Ramadan, (and) to pay Al-Khumus (one fifth of the booty to be given in Allah's cause)." Then he forbade them four things, namely Ad-Dubba.' Hantam, Muzaffat (and) An-Naqir or Muqaiyar(These were the names of pots in which alcoholic drinks used to be prepared). The Prophet further said, "Memorize them (these instructions) and tell them to the people whom you have left behind."