صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 888

اس شخص کا بیان جس نے ثناء کے بعد خطبہ میں امابعد کہا، اس کو عکرمہ نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ ذَاتَ لَيْلَةٍ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ فَصَلَّی فِي الْمَسْجِدِ فَصَلَّی رِجَالٌ بِصَلَاتِهِ فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا فَاجْتَمَعَ أَکْثَرُ مِنْهُمْ فَصَلَّوْا مَعَهُ فَأَصْبَحَ النَّاسُ فَتَحَدَّثُوا فَکَثُرَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ مِنْ اللَّيْلَةِ الثَّالِثَةِ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّوْا بِصَلَاتِهِ فَلَمَّا کَانَتْ اللَّيْلَةُ الرَّابِعَةُ عَجَزَ الْمَسْجِدُ عَنْ أَهْلِهِ حَتَّی خَرَجَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ فَلَمَّا قَضَی الْفَجْرَ أَقْبَلَ عَلَی النَّاسِ فَتَشَهَّدَ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّهُ لَمْ يَخْفَ عَلَيَّ مَکَانُکُمْ لَکِنِّي خَشِيتُ أَنْ تُفْرَضَ عَلَيْکُمْ فَتَعْجِزُوا عَنْهَا تابعه يُونُسُ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بار آدھی رات کو نکلے اور مسجد میں نماز پڑھی، تو لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، لوگوں نے اسے صبح کو بیان کیا تو (دوسرے روز) اس سے زیادہ آدمی جمع ہوگئے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، صبح کو لوگوں نے ایک دوسرے سے بیان کیا، تو تیسری رات میں اس سے بھی زیادہ لوگ جمع ہوگئے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز کے ساتھ نماز پڑھی، جب چوتھی رات آئی تو مسجد میں جگہ نہ رہی، یہاں تک کہ فجر کی نماز کیلئے باہر نکلے، جب فجر کی نماز پڑھ چکے، تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے، پھر تشہد پڑھ کر فرمایا امابعد تو لوگوں کی یہاں موجودگی ہم سے مخفی نہیں تھی، لیکن مجھے خوف ہوا کہ کہیں تم پر فرض نہ ہوجائے اور تم اسے ادا نہ کرسکو، یونس اس کے متابع حدیث روایت کی ہے۔

Narrated Aisha: Once in the middle of the night Allah's Apostle (p.b.u.h) went out and prayed in the mosque and some men prayed with him. The next morning the people spoke about it and so more people gathered and prayed with him (in the second night). They circulated the news in the morning, and so, on the third night the number of people increased greatly. Allah's Apostle (p.b.u.h) came out and they prayed behind him. On the fourth night the mosque was overwhelmed by the people till it could not accommodate them. Allah's Apostle came out only for the Fajr prayer and when he finished the prayer, he faced the people and recited "Tashah-hud" (I testify that none has the right to be worshipped but Allah and that Muhammad is His Apostle), and then said, "Amma ba'du. Verily your presence (in the mosque at night) was not hidden from me, but I was afraid that this prayer (Prayer of Tahajjud) might be made compulsory and you might not be able to carry it out."

یہ حدیث شیئر کریں